0 / 0

کٹ کر الگ ہو جانے والے انسانی عضو کے ساتھ کیا کیا جائے؟

سوال: 105353

اگر کسی شخص کا حادثے کی وجہ سے ہاتھ یا پاؤں کٹ جائے، اور وہ بندہ زندہ بچ جائے تو پھر اس کٹے ہوئے حصے کا کیا کیا جائے؟ کیا اس کٹے ہوئے عضو کو غسل دے کر اس کا جنازہ پڑھیں اور پھر اسے دفن کریں یا کیا کریں؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

"زندہ شخص کے کٹے ہوئے عضو کو چاہے وہ کسی حادثے کی وجہ سے کٹے یا شرعی حد لگنے کی وجہ سے کٹے اسے نہ تو غسل دیا جائے گا اور نہ ہی اس کا جنازہ پڑھا جائے گا، تاہم اسے کپڑے میں لپیٹ کر قبرستان میں دفن کر دیا جائے گا، اور اگر قریب کوئی قبرستان نہ ہو تو پھر کسی بھی صاف جگہ میں جہاں اس کی بے حرمتی نہ ہو وہاں دفن کر دیا جائے۔

اللہ تعالی عمل کی توفیق دے، درود و سلام ہوں ہمارے نبی محمد، آپ کی آل اور تمام صحابہ کرام پر۔" ختم شد
الشیخ عبد العزیز بن باز     الشیخ عبد الرزاق عفیفی     الشیخ عبد اللہ غدیان

فتاوی دائمی فتوی کمیٹی : (8/448)

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android