عقد زوجيت فسخ نہيں ہوا
سوال: 105439
ہمارى بستى سے ايك شخص سفر پر گيا اور سفر ميں طويل عرصہ رہا، اور اس نے بستى كے چوہدرى يا نمبردار كو لكھا جس ميں اس نے بتايا: ميرى بيوى كو بتا دو اگر وہ خلع چاہتى ہے تو خلع لے لے، ليكن بستى كے نمبردار نے اس خط كے بارہ ميں كسى كو نہ بتايا، اور پنتاليس ماہ گزرنے كے بعد وہ شخص سفر سے واپس اپنے گھر آيا تو كيا اس نے جو كچھ لكھا تھا اس پر كچھ واقع ہوتا ہے يا نہيں ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
آپ نے جو بيان كيا ہے اگر تو وہى
حالت ہے كہ بستى كے بڑے نے اس عورت كو خاوند كى جانب سے اختيار كے متعلق كچھ نہيں
بتايا كہ اگر وہ فسخ كرنا چاہتى ہے تو كر لے، ليكن اسے اس كاعلم ہى نہيں، اور نہ ہى
عورت كى جانب سے فسخ نكاح ہوا ہے، تو وہ عورت اپنے عقد زوجيت ميں باقى ہے اور وہ اس
كى بيوى ہے، كيونكہ كوئى ايسا عمل ہوا ہى نہيں جو عقد زوجيت كو ختم كرے ” انتہى
واللہ اعلم.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب