داؤن لود کریں
0 / 0

منہ ميں موجود باقى مانندہ كھانے كے ذرات نگلنا

سوال: 105467

اگر روزے دار ميں دانتوں ميں كھانے كے ذرات باقى رہ جائيں اور نگل ليے جائيں تو كيا اس سے روزہ ٹوٹ جائيگا ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

” جب كوئى شخص روزہ ركھے اور صبح اس
كے دانتوں ميں كھانے كے باقى مانندہ ذرات ہوں تو يہ اس كے روزے پر اثرانداز نہيں
ہوتے، ليكن اسے يہ ذرات باہر نكال كر ان سے چھٹكارا حاصل كرنا چاہيے، روزے پر
اثرانداز تو نگلنے كى صورت ميں ہونگے، چنانچہ جب دانتوں ميں موجود باقى مانندہ كھانا
جان بوجھ كر نگل ليا جائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے.

ليكن اگر اس نے بھول كر يا جاہل ہونے
كى صورت ميں اسے نگل ليا تو يہ اس كے روزے پر اثرانداز نہيں ہو گا، مسلمان كو كھانے
كے بعد اپنے دانتوں اور منہ كى صفائى كا خيال كرنا چاہيے، چاہے روزہ كى حالت ميں ہو
يا بغير روزہ كے، كيونكہ مسلمان سے صفائى مطلوب ہے ” انتہى .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android