اگر روزے دار ميں دانتوں ميں كھانے كے ذرات باقى رہ جائيں اور نگل ليے جائيں تو كيا اس سے روزہ ٹوٹ جائيگا ؟
0 / 0
6,62024/08/2009
منہ ميں موجود باقى مانندہ كھانے كے ذرات نگلنا
سوال: 105467
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
” جب كوئى شخص روزہ ركھے اور صبح اس كے دانتوں ميں كھانے كے باقى مانندہ ذرات ہوں تو يہ اس كے روزے پر اثرانداز نہيں ہوتے، ليكن اسے يہ ذرات باہر نكال كر ان سے چھٹكارا حاصل كرنا چاہيے، روزے پر اثرانداز تو نگلنے كى صورت ميں ہونگے، چنانچہ جب دانتوں ميں موجود باقى مانندہ كھانا جان بوجھ كر نگل ليا جائے تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے.
ليكن اگر اس نے بھول كر يا جاہل ہونے كى صورت ميں اسے نگل ليا تو يہ اس كے روزے پر اثرانداز نہيں ہو گا، مسلمان كو كھانے كے بعد اپنے دانتوں اور منہ كى صفائى كا خيال كرنا چاہيے، چاہے روزہ كى حالت ميں ہو يا بغير روزہ كے، كيونكہ مسلمان سے صفائى مطلوب ہے ” انتہى .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب