اولاد پر کب واجب ہوتا ہے کہ وہ اپنے والدین پر خرچہ کرے ؟
اولاد کے ذمہ اپنے والدین پر خرچہ کرنا کب واجب ہوتا ہے ؟
سوال: 10552
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اقرباء یعنی والدین اوراولاد پرخرچہ کرنے میں اصل اوردلیل قرآن وسنت اوراجماع ہے ۔
کتاب اللہ کے دلائل :
اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
اورجن کے بچے ہیں ان کے ذمہ دستور کے مطابق ان کا روٹی کپڑا ہے البقرۃ ( 233 ) ۔
اورایک دوسرے مقام پر اللہ تعالی نے کچھ اس طرح فرمایا :
اورآپ رب صاف صاف یہ حکم دے چکا ہے کہ تم اس کے سوا کسی اورکی عبادت نہ کرنا اورماں باپ کے ساتھ احسان کرتے رہنا الاسراء ( 23 ) ۔
اوروالدین پر ان کی ضرورت وحاجت کے وقت خرچ کرنا بھی احسان میں سے ہی ہے ، اوران کے ساتھ اچھا برتاؤ کرو ۔
اوراجماع کے بارہ میں ابن منذر رحمہ اللہ تعالی کا کہنا ہے :
والدین اگرفقیرہوں جن کا کوئ ذریعہ آمدن اوران کے پاس مال نہ ہو تو اہل علم کا اجماع ہے کہ اس حالت میں اولاد پر واجب ہے کہ وہ والدین پر خرچہ کرے ۔
اورنفقہ اورخرچہ کرنے میں بالجملہ اوربالاتفاق شرط یہ ہے کہ خرچ کرنے والامالدار اورکشادگی رکھتا ہواورجس پر خرچ کیا گیا ہے وہ فقیراورمحتاج ہو ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
دیکھیں ، الموسوعۃ الفقھیۃ ( 39/ 22 ) ۔