0 / 0

جب مجھے میرے مذھب کا پوچھا جاۓ توکیا کہوں

سوال: 1059

بعض آنے والے بھائ مجھے سے بہت ہی زیادہ میرے مذھب کے متعلق سوال کرتے ہیں کہ آیا میں حنبلی ہوں یا کہ شافعی وغیر ہ ۔۔ اور میں حقیقت میں اس معاملہ سے بالکل غافل ہوں ، مجھے صرف اتنا ہی کافی ہے کہ میں مسلمان ہوں ، اوراگر مجھے دینی معاملہ میں مشکل پیش آتی ہے تو میں علماء سے پوچھ لیتا ہوں ، تو اس بارہ میں آپ کی نصیحت ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

آپ کے لۓ اتنا ہی کافی ہے کہ آپ مسلمان اور شریعت کی اتباع کرنے والے ہیں ، اور رہا کہ مسلک حنبلی اور شافعی تو یہ کوئ ضروری نہیں کہ ان مذاھب میں مقید ہوا جاۓ ، لیکن امت مسلمہ کے ہاں یہ علماء اصحاب فضل و مرتبہ ہیں ، ان کے اقوال کا جمع کیا گيا اور ان کے پیروکار اس پر عمل کرنے لگے تو یہ مذاھب معترف بن گۓ ، باوجود اس کے کہ یہ سب توحید اور اعتقاد میں متفق ہیں ، اور اسی طرح فروعات میں بھی ایک دوسرے کے قریب ہیں ۔

لیکن ہوسکتا ہے کہ کسی ایک پر دلیل مخفی رہے اور یا پھر وجہ الدلالہ کا علم نہ ہو سکے اور اس سے وہ پوشیدہ ہو تو وہ اپنے اجتھاد سے فتوی صادر کردے ، اور اس کا یہ قول دوسرے کے ذمہ لازم نہیں کہ وہ بھی یہی کہے اور اس پر عمل کرے ، لیکن ان کے اکثر پیروکار متعصب ہوچکے ہیں اور ان علماء کے اقوال پرہی عمل کرتے ہیں اگرچہ وہ قول صریح اور صحیح دلیل کے مخالف ہی کیوں نہ ہو ۔

اور اسی طرح انہوں نے صریح نصوص کو رد کردیا ہے تاک وہ ان علماء کے اقوال پر عمل کریں ، تو اس بنا پر ہم عامۃ الناس کو یہ نصیحت کرتے ہیں کہ وہ اسلام کی طرف نسبت کریں اور جس چیز میں انہیں کوئ مشکل پیش آۓ‎ وہ معتبر علماء کی طرف رجوع کریں جو کہ تعصب کا شکار نہیں اور ان مؤ‎لفات کی طرف رجوع کریں جن کے مؤلفین اہل علم اور اسلام اور مسلمانوں کے لۓ نصیحت کرنے میں معروف ہیں ۔

واللہ تعالی اعلم .

ماخذ

دیکھیں کتاب : الؤلؤ المکین من فتاوی ابن جبرین ص ( 30 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android