ميں پچيس برس كى ہوں ايك حادثہ كى بنا پر جھلس گئى تھى جس كے نشانات ميرى دونوں ٹانگوں پر ہيں، اب ميرى منگنى ہو چكى ہے، كيا عقد نكاح سے قبل مجھے ان نشانات كے متعلق اپنے منگيتر كو بتانا ضرورى ہے، يہ علم ميں رہے كہ ميں اپنے منگيتر سے بات چيت كرتے ہوئے شرماتى ہوں ؟
كيا جسم پر جھلسنے كے نشانات كے متعلق منگيتر كو بتانا ضرورى ہے ؟
سوال: 106193
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر تو جھلسنے نشانات زيادہ ہيں اور بدصورتى كا باعث ہيں جس سے خاوند كے متنفر ہونے كا احتمال ہے تو عقد نكاح سے قبل اس كا بتانا ضرورى ہے؛ كيونكہ اس كا چھپانا دھوكہ شمار ہو گا.
قاعدہ اور اصول يہ ہے كہ:
ہر وہ عيب جو خاوند كو متنفر كرنے كا باعث ہو، اور اس سے نكاح كا مقصد الفت و محبت حاصل نہ ہوتى ہو تو يہ عيب شمار ہوتا ہے جس كا چھپانا جائز نہيں.
اس كا بيان سوال نمبر ( 103411 ) كے جواب ميں ہو چكا ہے آپ اس كا مطالعہ كريں.
اور اگر اس كے نشانات زيادہ ظاہر نہيں، يا پھر اس سے نفرت پيدا نہيں ہوتى، تو منگيتر كو اس كے متعلق ضرورى نہيں؛ كيونكہ يہ نكاح كے عيوب ميں شمار نہيں ہوتا.
اور منگيتر كو ضرور بتانے كى صورت ميں آپ خود نہيں بلكہ بھائى يا والد كے ذريعہ بتائيں، اور آپ خود بغير كسى ضرورت كے منگيتر كے ساتھ بات چيت كرنے سے اجتناب كريں كيونكہ وہ باقى اجانب كى طرح آپ كے ليے ايك اجنبى ہى شمار ہوتا ہے.
اللہ تعالى سے دعا ہے كہ وہ ہميں اور آپ كو توفيق نصيب فرمائے.
واللہ اعلم.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات