0 / 0

کیا جنسی کمزوری والے کی شادی جائز ہے

سوال: 10620

میں ابھی تک کنوارا ہوں اور بیوی کی تلاش میں ہوں ، لیکن مجھے ایک مشکل ہے کہ مجھے تھوڑی بہت جنسی کمزوری لاحق ہے جو غیریقینی اورغیر منتظم قسم کی ہے ، مجھے ہروقت یہ سوچ گھیرے رکھتی ہے کہ میں نے اگر شادی کرلی تو بیوی میری حالت قبول نہيں کرے گی اور معاملہ طلاق پر جا پہنچے گا ، تو میرے لیے کیا کرنا بہتر ہے آيا میں شادی کروں یا نہ کروں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جنس بشر میں شھوت کے معاملہ میں بہت ہی فرق پایا جاتا ہے کسی میں تو بہت زيادہ ہوتی ہے اورکچھ ایسے ہوتے ہيں جن میں اس سے بہت ہی کم ہوتی اورکچھ میں میانہ روی ہوتی ہے ، اورکچھ ایسے مرد بھی ہوتے ہیں جن میں بالکل ہی شھوت نہیں ہوتی ، اگر توآپ کی نکاح میں شھوت ہے چاہے وہ کم ہی ہو تو پھر آپ شادی کرسکتے ہیں ، اس میں اتنا ہی کافی ہے کہ آپ بیوی سے ہم بستری کرنے کی طاقت رکھتے ہوں چاہے مہینہ میں ایک بارہی سہی یا پھر دوماہ میں ایک بار ۔ شیخ ابن جبرین کا فتوی

دیکھیں : کتاب : فتاوی اسلامیۃ ( 3 / 161 ) ۔

لیکن اگر بالکل ہی ہم بستری کی طاقت نہیں تو پھر لڑکی کے ولی کو نکاح سے قبل بتانا ضروری ہے ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الشیخ محمد صالح المنجد

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android