میں ابھی تک کنوارا ہوں اور بیوی کی تلاش میں ہوں ، لیکن مجھے ایک مشکل ہے کہ مجھے تھوڑی بہت جنسی کمزوری لاحق ہے جو غیریقینی اورغیر منتظم قسم کی ہے ، مجھے ہروقت یہ سوچ گھیرے رکھتی ہے کہ میں نے اگر شادی کرلی تو بیوی میری حالت قبول نہيں کرے گی اور معاملہ طلاق پر جا پہنچے گا ، تو میرے لیے کیا کرنا بہتر ہے آيا میں شادی کروں یا نہ کروں ؟
0 / 0
8,59202/12/2003
کیا جنسی کمزوری والے کی شادی جائز ہے
سوال: 10620
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جنس بشر میں شھوت کے معاملہ میں بہت ہی فرق پایا جاتا ہے کسی میں تو بہت زيادہ ہوتی ہے اورکچھ ایسے ہوتے ہيں جن میں اس سے بہت ہی کم ہوتی اورکچھ میں میانہ روی ہوتی ہے ، اورکچھ ایسے مرد بھی ہوتے ہیں جن میں بالکل ہی شھوت نہیں ہوتی ، اگر توآپ کی نکاح میں شھوت ہے چاہے وہ کم ہی ہو تو پھر آپ شادی کرسکتے ہیں ، اس میں اتنا ہی کافی ہے کہ آپ بیوی سے ہم بستری کرنے کی طاقت رکھتے ہوں چاہے مہینہ میں ایک بارہی سہی یا پھر دوماہ میں ایک بار ۔ شیخ ابن جبرین کا فتوی
دیکھیں : کتاب : فتاوی اسلامیۃ ( 3 / 161 ) ۔
لیکن اگر بالکل ہی ہم بستری کی طاقت نہیں تو پھر لڑکی کے ولی کو نکاح سے قبل بتانا ضروری ہے ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد