0 / 0

بالغ ہونے كے باوجود روزے نہيں ركھ سكتى

سوال: 106479

ايك گيارہ برس كى لڑكى كو ماہوارى آنا شروع ہو چكى ہے ليكن اس كى صحت اتنى اچھى نہيں كہ وہ روزے ركھ سكے تو كيا اس پر بھى روزے ركھنے لازم ہيں، اور اگر نہ ركھ سكے تو كيا لازم آئيگا ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

اگر تو واقعتا ايسا ہى ہے جيسا سوال ميں بيان كيا گيا ہے تو اس لڑكى پر روزے ركھنا فرض ہيں، كيونكہ حيض عورتوں كے ليے بالغ ہونے كى علامت ہے، اگر عورت كو نو برس يا اس سے زائد كى عمر ميں ماہوارى آنا شروع ہو جائے تو وہ بالغ كہلائيگى.

اس ليے اگر وہ روزہ ركھنے كى استطاعت ركھتى ہو تو اسے بروقت رمضان المبارك ميں ہى روزے ركھنا واجب ہونگے، اور اگر وہ ايسا كرنے سے عاجز ہو يا پھر اسے روزے ركھنے ميں شديد مشقت كا سامنا كرنا پڑتا ہو تو اس پر رمضان كے بعد قدرت ركھنے كے وقت ان ايام كى قضاء ميں روزے ركھنا واجب ہونگے جو اس نے رمضان ميں نہيں ركھے تھے " انتہى .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android