كيا صرف آنكھ كے ساتھ چاند ديكھنا ضرورى ہے يا كہ اس كے ليے ہم جديد آلات دوربين وغيرہ استعمال كر سكتے ہيں ؟
0 / 0
8,22519/07/2011
جديد آلات كے ساتھ چاند ديكھنے ميں كوئى حرج نہيں
سوال: 106489
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
شرعى دلائل كے ظاہر سے تو يہى ملتا ہے كہ لوگوں كو ان آلات كے ساتھ ديكھنے كا مكلف نہ بنايا جائے، بلكہ صرف آنكھ كے ساتھ ہى چاند ديكھنا ہى كافى ہے.
ليكن جو شخص ان آلات كے ساتھ ديكھتا ہے اور يقين كر ليتا ہے كہ اس نے ان آلات كے ساتھ چاند غروب آفتاب كے بعد ديكھا ہے اور وہ شخص مسلمان اور عادل ہو تو ميرے علم كے مطابق اس كى رؤيت پر عمل كرنے ميں كوئى مانع نہيں.
كيونكہ يہ رؤيت آنكھ كے ساتھ ہے نہ كہ فلكى حساب سے " انتہى
فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ .
مجموع فتاوى و مقالات متنوعۃ ( 15 / 67 – 68 ).
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب