داؤن لود کریں
0 / 0

نماز تراويح ميں بوڑھے اور كمزور افراد كى خيال كرنا

سوال: 106526

كيا نماز تراويح ميں امام كو بوڑھے اور كمزور وغيرہ افراد كا خيال كرنا چاہيے ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

" يہ چيز تو سب نمازوں ميں مطلوب ہے، چاہے نماز تراويح ہوں يا پھر نماز پنجگانہ امام كو كمزور و بوڑھے افراد كا خيال كرنا چاہيے كيونكہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم كا فرمان ہے:

" تم ميں سے جو كوئى بھى لوگوں كى امامت كرائے تو وہ ہلكى نماز كرائے كيونكہ ان ميں كمزور اور چھوٹے اور ضرورتمند بھى ہوتے ہيں "

اس ليے امام كو مقتديوں كا خيال كرنا چاہيے، وہ رمضان كے قيام ميں ان سے نرمى كرے، اور پھر آخرى عشرہ ميں بھى خيال كرنا چاہيے، كيونكہ سب لوگ برابر تو نہيں بلكہ مختلف ہوتے ہيں، اس ليے ان كے حالات كا امام كو خيال كرنا چاہيے، اور انہيں مسجد ميں آنے كى ترغيب دلانى چاہيے وہ مسجد ميں حاضر ہوں.

كيونكہ جب وہ طويل نماز پڑھائےگا تو لوگوں پر مشقت ہوگى اور يہ چيز انہيں مسجد ميں آنے سے متنفر كرےگى، اس ليے اسے ايسي چيز كا خيال كرنا چاہيے جو انہيں مسجد ميں آنے پر ابھارے اور نماز كى ترغيب دلائے، چاہے وہ مختصر ہى نماز ادا كرے اور لمبى نہ كرے.

لہذا ايسى نماز جو لوگوں كے ليے خشوع و خضوع اور اطمنان كا باعث ہو چاہے وہ تھوڑى ہى ہو ايسى نماز سے بہتر اور اچھى ہے جس ميں خشوع و خضوع نہ پايا جائے اور جس ميں لوگ اكتاہٹ و سستى كا شكار ہو جائيں " انتہى .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android