بہت سے مرد حضرات عمداً ایسا کرتے ہیں کہ اگر ان کے ساتھ خواتین ہوں تو ایک دوسرے کا ہاتھ پکڑ کر اپنی خواتین کے گرد حصار بنا لیتے ہیں ، ایسے میں کچھ لوگوں کو کعبہ کی جانب پیٹھ کر کے چلنا پڑتا ہے یا کعبہ شریف اس کی دائیں جانب رہتا ہے۔
0 / 0
2,42321/07/2019
مرد طواف کے دوران خواتین کے گرد حصار بنا کر چلتے ہیں تو کعبہ بائیں جانب نہیں رہتا۔
سوال: 106554
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
"یہ طریقہ ایک اعتبار سے خطرناک ہے ، اور دوسرے اعتبار سے تکلیف دہ ہے۔ تکلیف دہ اس طرح کہ جب لوگ اس طرح ایک جتھے کی شکل میں آئیں گے تو لوگوں کو تکلیف ہوگی، اور یہ بات سب کو معلوم ہے کہ عمداً ایسا کام کرنا جائز ہی نہیں ہے جس سے مسلمانوں کو تکلیف پہنچے۔
خطرناک اس اعتبار سے کہ سائل نے ذکر کیا ہے کہ کچھ لوگ جب طواف کرتے ہیں تو کعبہ ان کے پیچھے ہوتا ہے، یا ان کے سامنے ہوتا ہے، حالانکہ طواف کی شرط یہ ہے کہ کعبہ کو اپنی بائیں جانب رکھیں، چنانچہ اگر آپ نے کعبہ کو اپنے پیچھے، یا دائیں یا سامنے رکھا تو آپ کا طواف ہی صحیح نہیں ہوگا۔" ختم شد
فتاوی ابن عثیمین: (22/287-288)
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب