كيا موت كے بعد اپنے خاندان كى مالى حالت مامون بنانے كے ليے ميرے ليے اپنى زندگى كى انشورنس كروانى جائز ہے ؟ جواب ميں دلائل سے وضاحت فرمائيں.
0 / 0
12,93104/06/2005
زندگى كى انشورنس ( بيمہ )
سوال: 10805
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
شيخ ابن باز رحمہ اللہ تعالى سے زندگى كى انشورنس ( بيمہ ) كے بارہ ميں سوال كيا گيا تو ان كا جواب تھا:
شيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ تعالى كہتے ہيں:
زندگى اور ممتلكات كى انشورنس شرعا حرام اور ناجائز ہے، كيونكہ اس ميں دھوكہ و فراڈ اور سود پايا جاتا ہے، اور اللہ تعالى نے امت پر رحمت اور انہيں نقصان دہ اشياء سے بچاؤ كرتے ہوئے ہر قسم كے سودى معاملات اور جن معاملات ميں دھوكہ و فراڈ پايا جاتا ہے حرام قرار ديے ہيں.
اللہ سبحانہ و تعالى كا ارشاد ہے:
اور اللہ تعالى نے تجارت حلال كي اور سود كو حرام كيا ہے
اور رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم سے ثابت ہے كہ انہوں نے دھوكہ كى تجارت سے منع فرمايا.
اللہ تعالى ہى توفيق بخشنے والا ہے .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اسلاميۃ ( 3 / 5 )