رمضان المبارك ميں مجھے دانت كى بنا پر شديد قسم كى سردرد ہوئى كيا ميں روزے كى حالت ميں گولى استعمال كر سكتا ہوں ؟
رمضان المبارك ميں شديد سردرد كا شكار ہو گيا
سوال: 108414
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
شديد قسم كى سردرد ان امراض ميں شامل ہوتى ہے جن كى بنا پر روزہ چھوڑنا مباح ہے، اور خاص كر وہ روزہ جس كى بنا پر سر درد ميں اضافہ ہو، اس ليے جسے ايسا ہو تو اس پر روزہ چھوڑنے ميں كوئى حرج نہيں تا كہ دوائى كھا سكے، اور سردرد ختم كرنے كے ليے وہ كھا پى سكتا ہے.
ليكن رمضان المبارك كے بعد اسے اس روزے كى قضاء كرنا ہوگى.
اس ليے كہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
اور جو كوئى بيمار ہو يا مسافر تو وہ دوسرے ايام ميں گنتى پورى كرے البقرۃ ( 185 ).
حنفى كتاب " الجوہرۃ النبيرۃ " ميں درج ہے:
" جس بيمار كو روزہ ركھنے كى بنا شديد قسم كا بخار ہو جاتا ہو يا پھر آنكھوں يا سردرد ہونے لگے تو اس كے ليے روزہ چھوڑنا مباح ہے " انتہى
ديكھيں: الجوھرۃ النبيرۃ ( 1 / 142 ).
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب