0 / 0

حج تمتع کی نیت کو حج افراد میں تبدیل کرنا جائز نہیں ہے

سوال: 109183

کیا یہ جائز ہے کہ حج تمتع کی نیت  کو حج افراد کی نیت سے بدل دیا جائے؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

“حج تمتع  کی نیت سے حج افراد یا مفرد میں منتقل ہونا جائز نہیں ہے اور نہ ہی ممکن ہے، ہاں افراد سے تمتع  میں منتقل ہونا جائز ہے، یعنی مطلب یہ ہے کہ کوئی شخص حج مفرد کی نیت سے احرام باندھے ہوئے ہو  تو وہ اپنے احرام کی نیت کو حج سے عمرے میں تبدیل کر دے تا کہ متمتع بن جائے، اسی طرح حج قران کرنے والا شخص  بھی اپنی نیت کو تبدیل کر کے عمرے  کی نیت میں بدل سکتا ہے تا کہ متمتع بن جائے ، تاہم ان دونوں صورتوں میں جو شخص اپنے ساتھ قربانی لیکر آیا ہے تو وہ اپنی نیت کو نہیں بدل سکتا اس کیلیے نیت کو بدلنا جائز نہیں ہے؛ کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے اپنے صحابہ کرام کو حکم دیا تھا کہ جنہوں نے حج مفرد کا احرام باندھا ہے یا حج قران کا احرام باندھا ہے وہ اپنے حج کی نیت کو صرف عمرے کی نیت میں تبدیل کر لیں اور حج تمتع کرنے والے بن جائیں، سوائے ان لوگوں کے جو اپنے ساتھ قربانیاں لائے ہیں۔”  ختم شد
“مجموع فتاوى ابن عثیمین” (22/88-89)
واللہ اعلم.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android