ايك برس ميں نے حج اور عمرہ كى نيت كى اور جب ہمارى گاڑى ہمارے گاؤں سے تقريبا دو كلو ميٹر دو گئى تو ميں نے ديكھا كہ ميرے ساتھ والوں نے تو حج افراد كا احرام باندھ ركھا ہے، تو ميں نے بھى ان كى طرح ہى كيا، كيا مجھ پر كوئى گناہ تو نہيں ہے ؟
يہ علم ميں رہے كہ اس كے بعد رمضان المبارك ميں كئى بار عمرہ بھى كر ليا ہے، اس كے بارہ ميں معلومات فراہم كريں اللہ تعالى آپ كو جزائے خير عطا فرمائے.
حج قران كى نيت سے احرام باندھ كر حج افراد كى نيت ميں تبديل كرنا جائز نہيں
سوال: 109284
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
” اگر تو احرام باندھنے سے قبل آپ نے حج قران كى نيت سے حج افراد ميں نيت تبديل كى تو آپ پر كچھ لازم نہيں آتا ليكن اگر آپ نے حج اور عمرہ كا احرام باندھنے كے بعد اسے صرف حج يعنى حج افراد ميں تبديل كيا تو پھر آپ سے حج قران كا حكم ساقط نہيں ہوگا، اس طرح عمرہ كے اعمال حج ميں شامل ہو گئے اور آپ كو تمتع كى ہدى يعنى بكرا ذبح كرنا ہوگا.
اللہ سبحانہ و تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے ” انتہى
الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز
الشيخ عبد الرزاق عفيفى.
الشيخ عبد اللہ بن غديان.
الشيخ عبد اللہ بن قعود.
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 11 / 162 ).
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب