0 / 0

طواف اور سعی کے دوران علمی مباحثہ کرنے کا حکم

سوال: 109359

سوال: طواف یا سعی کے دوران دو یا دو سے زائد افراد کا آپس میں علمی مباحثہ کرنے کا کیا حکم ہے؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

طواف یا سعی میں علمی مباحثہ  کرنے سے کوئی حرج نہیں ہوتا، اس سے طواف یا سعی باطل  نہیں ہوتی، لیکن افضل یہ ہے کہ اس دوران انسان ذکر میں مشغول رہے، کیونکہ طواف مکمل ہونے کے بعد ختم  جائے گا، لیکن علمی مباحثہ کسی بھی وقت ہوسکتا ہے،  جبکہ طواف و سعی کے دوران ہونے والے سوالات کا مختصر سا جواب دینے سے  طواف یا سعی میں کمی نہیں آئے گی،  بشرطیکہ سائلین کی تعداد زیادہ نہ ہو، اس لئے ہم کہیں گے کہ اگر طواف کے دوران کوئی  سوال پوچھے تو اپنے آپ کو ذکر و اذکار کیلئے الگ رکھنے کی غرض سے یہ کہنے میں کوئی حرج نہیں ہے کہ : “انتظار  کریں طواف مکمل کرنے کے بعد جواب دیتا ہوں” انتہی.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android