امام كو بولنے ميں مشكل درپيش ہے
سوال: 10982
ہمارى مسجد كے امام كو قرآن مجيد كى قرآت كرتے وقت عربى كے كئى ايك كلمات كى ادائيگى ميں مشكل درپيش ہے، مجھے بتايا گيا ہے كہ اگر امام اچھى قرآت نہ كر سكتا ہو، يا پھر آپ كى طرح يا آپ سے بہتر عربى كے كلمات ادا نہ كر سكے تو آپ كے ليے اس كے پيچھے نماز ادا كرنا جائز نہيں تا كہ كہيں آپ كى نماز باطل نہ ہو جائے.
جب ميں نے يہ بات سنى تو اس امام كے پيچھے نماز ادا كرنا ترك كردى ليكن اسے اس كے متعلق كچھ نہ بتايا، ميرى گزارش ہے كہ اس موضوع ميں مجھے بتايا جائے كہ اس كا حكم كيا ہے ؟
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اگر وہ امام مثلا اپنى عجميت كى بنا
پر عربى كے بعض كلمات ادا نہيں كر سكتا، يا پھر لكنت كى بنا پر صحيح نہيں بول سكتا
تو وہ اس كا اپنے جيسے كى امامت كروانا صحيح ہے.
اور اگر صحيح كلمات كى ادائيگى كرنے
والا كوئى شخص نہ ملے تو اس كى امامت صحيح ہے، اور اس كے پيچھے نماز ادا كرنے سے
نماز ہو جائيگى، اور اگر كوئى ايسا شخص مل جائے جو سب كلمات كو صحيح ادا كرسكتا ہو
تو پھر سوال ميں مذكور امام كى امامت صحيح نہيں ہو گى.
ماخذ:
الشيخ عبد الكريم الخضير