رمضان کے مہینہ میں میرے ہاں ولادت ہوئي لھذا میں چھوڑے ہوئے روزے کس طرح رکھوں ؟
روزے سے قبل مجھے نیت کے لیے کیا کہنے چاہيے ؟
ولادت کی وجہ سے رمضان کے روزوں کی قضاء
سوال: 11141
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب مسلمان کسی شرعی عذر کی بنا پر رمضان کے روزے چھوڑ دے تواس پر عذر ختم ہونے کے بعد ان روزوں کی قضاء واجب ہے ، اوراس میں حتی الوسع جلدی کرنی چاہیۓ ۔
کیونکہ اللہ تعالی کا فرمان ہے :
تم میں سے جوکوئي مریض ہویا مسافر وہ دوسرے دنوں میں گنتی پوری کرے ۔
رمضان المبارک کے روزے کی نیت رات کو کرنی چاہیے اورنیت دل سے ہوتی ہے اس کا زبان سے کوئي تعلق نہیں اسے دل میں اس فعل کا ارادہ اورعزم کرنا چاہیے یہی نیت ہے ایسا کرنے سے نیت ہوجاتی ہے کسی کے لیے جائزنہيں کہ زبان سے کچھ الفاظ ادا کرتا پھر کیونکہ ایسا کرنا بدعت ہے ۔
اورعمل کرنے والے کےلیے ضروری ہے کہ وہ اپنے عمل کو خالصتا اللہ تعالی کی رضامندی کےلیے کرے کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( یقینا اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اورہر شخص کے لیے وہی ہے جو وہ نیت کرتا ہے ) ۔ .
ماخذ:
الشیخ ولید الفریان ۔