مجھے اكثر بےپردہ عورتوں كو ديكھنے كى بيمارى ہے اكثر طور پر ميں اپنے اوپر كنٹرول نہيں كر سكتا، مجھے كوئى نصيحت كريں كہ مجھے كيا كرنا چاہيے ؟
عورتوں كى طرف ديكھنے كى بيمارى والا شخص كيا كرے
سوال: 111796
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جسے كوئى زہريلا زخم ہو جائے تو اسے وہ كام كرنا چاہيے جس سے زہر كا اخراج ہو، زخم ترياق اور مرہم سے صحيح ہوتا ہے، اس بيمارى كا علاج كئى ايك طريقوں سے ہو سكتا ہے:
پہلا طريقہ تو شادى ہے اسے شادى كر لينى چاہيے، كيونكہ نبى كريم صلى اللہ عليہ كا فرمان ہے:
” جب تم ميں سے كوئى شخص كسى عورت كے محاسن كو ديكھے تو وہ اپنى بيوى كے پاس آئے كيونكہ اس كى بيوى كے ساتھ بھى وہى كچھ ہے جو اس عورت كے ساتھ تھا “
اس سے شہوت ٹوٹ ہو كر عشق كمزور ہو جاتا ہے.
دوم:
اسے نماز پنجگانہ كى پابندى كرنى چاہيے، اور سحرى كے وقت اللہ سے عاجز و انكسارى كے ساتھ دعا كرے، اور نماز پورے خشوع و خضوع اور دل كے ساتھ ادا كرنى چاہيے، اور درج ذيل دعا كثرت سے كيا كرے:
” يا مقلب القلوب ، ثبت قلبي على دينك “
اے دلوں كو الٹنے والے، ميرے دل كو اپنے دين پر ثابت ركھ “
” يا مصرف القلوب صرف قلبي إلى طاعتك وطاعة رسولك “
اے دلوں كو پھيرنے والے، ميرے دل كو اپنى اور اپنے رسول كى اطاعت كى طرف پھير دے”
كيونكہ جب بھى وہ مستقل طور پر ہميشہ عاجزى و انكسارى سے يہ دعا كريگا تو اللہ سبحانہ و تعالى اس كے دل كو اس بيمارى سے پھير دے گا، جيسا كہ اللہ سبحانہ و تعالى كا فرمان ہے:
اسى طرح ہم اس سے برائى اور فحاشى كو دور كر ديتے ہيں، يقينا وہ ہمارے مخلص بندوں ميں سے تھا يوسف ( 24 ). انتہى
ماخوذ از: الفتاوى الكبرى لشيخ الاسلام ابن تيميہ رحمہ اللہ (3 / 77 ).
سوم:
وہ اپنے آپ كو بےپرد عورتوں والى جگہوں سے دور ركھے، اور اسى طرح فحاشى كے ٹى وي چينلوں سے بھى دور رہے جو گندى اور مخرب الاخلاق فلميں اور تصاوير پيش كرتے رہتے ہيں جو دل ميں اثر كر كے اسے كمزور كر ديتى ہيں.
واللہ اعلم.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب