بعض مسلمان سیاسی جماعتوں میں شامل ہیں ، اور ان سیاسی جماعتوں میں کچھ تو روس کے تابع اور کچھ امریکہ کے تابع ہیں ان جماعتوں کی بہت ساری ہیں مثلا : ترقیاتی سوشلسٹ پارٹی ، استقلال پارٹی ، احرار پارٹی ، امت پارٹی ، پیپلز استقلال پارٹی ، ڈیموکریٹک پارٹی ، اس کے علاوہ بہت سی پارٹیاں ہیں جو کہ آپس میں ایک دوسر ے کے قریب ہیں ، توان پارٹیوں کے متعلق اسلام کا موقف کیا ہے ؟
اورکیا اس مسلمان کا اسلام جوکہ ان پارٹیوں میں شامل ہے اس کا اسلام صحیح ہے ؟
منحرف جماعتوں اور ان میں شامل ہونے والوں کے متعلق اسلام کا موقف
سوال: 11180
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جو اسلام کی بصیرت رکھتا ہو اورقوی ایمان کا مالک ہو اور وہ اپنے اسلام میں پختہ ہو ، اورپھر اسے اس بات کی امید ہو کہ وہ پارٹی عہدیداروں کو اسلام کی طرف لانےمیں کامیاب ہو گا اور اس کی زبان بھی فصاحت رکھتی ہو اور پھر اس پارٹی میں شامل ہو نے کا انجام کیا ہو گا وہ بھی سامنے رکھے تو پھر اگر یہ سب کچھ کرسکے تو پارٹی میں شامل ہونے میں کوئ حرج نہیں یاپھر ان کے حق قبول کرنے کی امید ہو تو شمولیت کرلے ہو سکتا ہے کہ اللہ تعالی اس کی وجہ سے کسی کو ھدایت نصیب کردے اور وہ ایسی گندی سیاست کوترک کردے اور اس سیاسہ شرعیہ کی طرف لوٹ آۓ جو کہ ایک عادلانہ سیاست ہے جس میں ساری امت کو پرو دیا جاۓ ، تو آپ صحیح راہ اور صراط مستقیم اختیار کریں ، لیکن ان کے جو مبادئات منحرفہ ہیں اسے اختیار نہ کریں ۔
تو جس شخص کے پاس قوت ایمان نہیں اور نہ ہی اسلامی پختگی ہے اور اس کے متعلق خطرہ ہوکہ وہ ان پر اثر انداز تو نہیں ہوگا بلکہ وہ خود ان سے متاثر ہوجاۓ گا ، تو اسے چاہۓ کہ وہ ان سب جماعتوں اورپارٹیوں سے علیحدگی اختیار رکھے تاکہ وہ اس فتنہ سے بچ سکے اور اس میں واقع نہ ہو جاۓ اور اپنے دین کی حفاظت کرسکے اور وہی گندی سیاست اسے بھی نہ لے ڈوبے جو انہیں لے ڈوبی ہے ، اور جس طرح ان کے عقائد میں انحراف و فساد پیدا ہوچکاہے یہ بھی اس میں مبتلا نہ ہو جاۓ ۔
مستقل فتوی کمیٹی کا فتو ی .
ماخذ:
فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 12 / 385 )