0 / 0
4,02427/شوال/1432 , 25/ستمبر/2011

دائمى بيمارى كى بنا پر روزے چھوڑے اور فديہ ادا كر ديا

سوال: 112096

ايك شخص كو دائمى بيمارى كى وجہ سے ڈاكٹروں نے روزہ نہ ركھنے كى تلقين كى، ليكن اس نے كسى دوسرے ملك كے ڈاكٹروں سے علاج كراويا اور پانچ برس بعد اللہ كے حكم سے شفايابى ہوئى.

سوال يہ ہے كہ اس نے پانچ برس تك روزے نہيں ركھے تھے كيا وہ شفايابى حاصل ہونے كے بعد ان روزوں كى قضاء كريگا يا نہيں ؟

جواب کا متن

ہمہ قسم کی حمد اللہ کے لیے، اور دورو و سلام ہوں اللہ کے رسول پر، بعد ازاں:

” اگر تو وہ ڈاكٹر جنہوں نے اسے مستقل روزے نہ ركھنے كى نصيحت كى تھى قابل اعتماد مسلمان ڈاكٹر تھے، اور انہوں نے اسے بتايا كہ اس بيمارى سے شفايابى كى اميد نہيں تو اس شخص پر قضاء نہيں ہے، بلكہ اسے فديہ ميں كھانا دينا ہى كافى ہوگا، اور اب اسے مستقبل ميں روزے ركھنے ہونگے ” انتہى

فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android