بعض كمنياں يا ادارے افتتاح كے پچيس برس پورے ہونے پر سلور جوبلى اور پچاس برس گزرنے پر جشن مناتے ہيں جسے گولڈن جوبلى كا نام ديا جاتا ہے، اور ( 75 ) برس گزرنے پر جشن مناتے ہيں كيا يہ جشن منانے سنت ہيں يا بدعت ؟
گولڈن يا سلور جوبلى منانا
سوال: 112097
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
” كوئى ادارہ يا آفس اور سكول يا مدرسہ اور پراجيكٹ كھولنے پر كئى سال گزر جانے پر جشن منانا اور ہديہ جات تقسيم كرنا جائز نہيں، كيونكہ يہ تہوار اسلام ميں بدعت كى ايجاد ہے اور اس ليے بھى كہ اس طرح كے اعمال ميں كفار كى مشابہت ہے چنانچہ اس سے اجتناب كرنا اور بچنا ضرورى اور واجب ہے ” انتہى
ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 2 / 261 ).
اور شيخ ابو بكر زيد اپنى كتاب ” عيد اليوبيل ” ميں لكھتے ہيں:
” مختلف اوقات اور زمن ميں مختلف غرض كى بنا پر گولڈن جوبلى منانا دين اسلام ميں بدعت ہے، اور رب العالمين كے حكم ميں منازعت اور كفار سے مشابہت اور ان كى تعظيم ہے.
بدعتى جشن جن ميں عيد ميلاد النبى اور اسراء و معراج كا جشن اور ہجرى سال مكمل ہونے كا جشن وغيرہ بدعتى تہوار بعض مسلمانوں ميں رائج ہيں جو گمراہ قسم كے لوگوں كى جانب سے اسلام ميں داخل كيے گئے ہيں ان تہواروں سے منع كرنے والوں كو چاہيے كہ وہ سب سے پہلے گولڈن اور سلور جوبلى اور اسى سالہ جشن منانے سے ممانعت كا اعلان كريں يہ ان كے ليے واجب و ضرورى ہے، چاہے وہ جشن كسى بھى مدت كا ہو اور كسى بھى جگہ ہو يا كسى سے موقع پر ہو، اور كوئى ايسا نہيں كرتا يعنى اس سے منع نہيں كرتا تو اس ميں تناقض اور اضطراب پايا جاتا ہے، چاہے وہ انكار كرے يا تسليم، اور يہ خواہشات كى پيروى شمار ہوتى ہے ” انتہى
ديكھيں عيد اليوبيل صفحہ نمبر ( 25 ).
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب