0 / 0

كيا خاوند كى والدہ بيوى كے بيٹوں پر حرام ہو گى ؟

سوال: 112170

كيا ماں كے خاوند كى والدہ بيوى كے بيٹوں كے ليے محرم ہو گى ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

سسرالى رشتہ كى بنا پر محرم عورتوں كى چار قسميں ہيں:

اول:

خاوند كى اصل ( يعنى اس كے آباء و اجداد ) بيوى پر حرام ہونگے.

دوم:

خاوند كى فروعات: ( يعنى خاوند كے بيٹے اور پوتے ) بيوى كے ليے محرم ہونگے.

سوم:

بيوى كى اصل: ( يعنى اس كى ماں اور دادى نانى ) خاوند پر حرام ہے.

يہ تين قسم تو صرف نكاح كے ساتھ ہى حرام ہو جائينگى.

چہارم:

بيوى كى فروعات: ( يعنى اس كى بيٹياں اور نواسياں و پوتياں ) خاوند پر حرام ہونگى.

يہاں اس چوتھى قسم ميں دخول كى شرط ضرورى ہے، اس ليے اگر دخول ہوگيا تو اس بيوى كى اس سے پہلے يا بعد والے خاوند  سے ہونے والى بيٹياں ابدى طور پر خاوند كے ليے حرام ہو جائينگى ” انتہى

ديكھيں: الشرح الممتع ( 12 / 128 ).

اس سے يہ ظاہر ہوا كہ خاوند كى اصل اور اس كى فروعات اور بيوى كى اصل اور فروعات ميں كوئى حرمت نہيں ہوگى.

اس طرح خاوند كى والدہ اس كى بيوى كے بيٹوں كے ليے محرم نہيں ہوگى، اس ليے اس كے ليے نہ تو ان سے مصافحہ كرنا جائز ہے، اور نہ ہى خلوت اور نہ ہى سفر كرنا جائز ہو گا.

 واللہ اعلم.

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android