0 / 0

دروازوں وغيرہ پر دعائيں لٹكانا

سوال: 120215

بعض لوگ گاڑيوں اور دروازوں وغيرہ پر سفر اور گھر سے نكلنے اور سوار ہونے كى اور دوسرى دعاؤں پر مشتمل اسٹكر چسپاں كرتے ہيں، يہ اسٹكر مختلف اداروں كى جانب سے پرنٹ شدہ ہوتے ايسا كرنے كا حكم كيا ہے ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

ميرے خيال ميں ايسا كرنے ميں كوئى حرج نہيں، كيونكہ يہ لوگوں كى يادہانى كے ليے ہے، اور پھر اكثر لوگ يہ دعائيں ياد بھى نہيں كرتے، اس ليے جب آپ ان كے سامنے لكھ كر لگائينگے تو ان كے ليے اسے پڑھنا آسان ہو گا اس ميں كوئى حرج نہيں كہ انسان اپنے ڈرائنگ روم ميں مجلس كے كفارہ كى دعا لكھ دے تا كہ حاضرين جب وہاں سے اٹھيں تو وہ اللہ سبحانہ و تعالى سے يہ دعا كر ليا كريں.

اور اسى طرح چھوٹے اسٹكر گاڑيوں ميں لگانا جس پر سفلر كى دعا لكھى ہو اس ميں بھى كوئى حرج نہيں " انتہى

الشيخ ابن عثيمين رحمہ اللہ

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android