كيا كمپيوٹر يا اس طرح كى دوسرى كمپنيوں كے حصص كى خريدارى جائز ہے، سبب ذكر كرنے كے ساتھ؟ اور اگر جائز ہے تو كيا ان كمپنيوں ميں جو صرف ٹيكنالوجى آلات كا لين دين كرنےوالى دوسرى كمپنيوں كے حصص كى خريدارى ميں سرمايہ كارى كرتى ہيں كے حصہ دار بننا جائز ہے، سبب ذكر كرنے كے ساتھ ؟
0 / 0
6,17218/03/2005
كمپيوٹر كمپنيوں كے حصص كى خريدارى
سوال: 1210
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
انسان كے ليے ان كمپنيوں ميں ايك شرط پر سرمايہ لگانا جائز ہے كہ جب يہ كمپنياں سودى لين دين نہ كرتى ہوں ( اور نہ ہى كوئى حرام چيز فروخت كرتى ہوں، اور غير شرعى طريقہ سے لين دين نہ كرتى ہوں ) اور اگر ان كا لين دين سودى ہو تو پھر جائز نہيں, اس ليے كہ كتاب و سنت اور اجماع كے مطابق سودى لين دين كرنے كى حرمت ثابت ہے.
مزيد تفصيل كے ليے فتاوى اسلاميہ ( 2 / 392 ) ديكھيں، اور سوال نمبر ( 8590 ) كے جواب كا مطالعہ ضرور كريں.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشیخ محمد صالح المنجد