انسان کی زندگی میں جن فرشتوں کی ڈیوٹی انسانی اعمال شمار کرنے کی ہوتی ہے انسان کے مرنے کے بعد یہ موکل فرشتے کہاں جاتے ہیں؟
انسان کے فوت ہو جانے کے بعد موکل فرشتے کہاں جاتے ہیں؟
سوال: 121242
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
"فرشتوں کے حالات اور معاملات غیبی امور سے تعلق رکھتے ہیں، جن کے متعلق ہمیں کتاب و سنت کے بغیر کہیں سے بھی معلومات نہیں مل سکتیں، اور ایسی کوئی نص کتاب و سنت میں نہیں ہے کہ جن فرشتوں کی انسانوں کی برائیاں اور نیکیاں لکھنے کی ڈیوٹی ہوتی ہے کہ وہ انسان کے فوت ہو جانے کے بعد خود بھی مر جاتے ہیں، اور نہ ہی ایسی کوئی بات ہے کہ وہ زندہ رہتے ہیں، نہ ہی ان کے انجام کے متعلق کچھ آیا ہے۔ یہ سارا معاملہ اللہ تعالی کے سپرد ہے۔ اور جس چیز کا سوال کیا گیا ہے یہ کوئی ایسی چیز بھی نہیں ہے کہ جس کا جاننا ہمارے لیے ضروری ہو، اس سوال کے جواب کے ساتھ ہمارے کسی عمل کا بھی تعلق نہیں ہے، لہذا ایسی چیزوں کے بارے میں سوال کرنا فضول چیز ہے؛ اس لیے ہم سائل کو نصیحت کریں گے کہ بے فائدہ امور کے متعلق بحث و تمحیص میں مت پڑے، بلکہ اپنی توانائی ایسے سوالات میں صرف کرے جس سے مسلمانوں کو دینی اور دنیاوی طور پر فائدہ ہو۔
اللہ تعالی عمل کی توفیق دینے والا ہے۔ اللہ تعالی ہمارے نبی محمد ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر رحمت و سلامتی نازل فرمائے۔" ختم شد
دائمی کمیٹی برائے علمی تحقیقات و فتاوی
شیخ ابراہیم بن محمد آل شیخ الشیخ عبد الرزاق عفیفی الشیخ عبد اللہ غدیان الشیخ عبد اللہ بن منیع
"فتاوى اللجنة الدائمة" (2/402)
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب