اعتکاف کی شروط کیا ہیں ، اورکیا روزے اعتکاف کی شروط میں شامل ہيں ، اورکیا اعتکاف کرنے والا مریض کی عیادت یا پھر کسی کی دعوت قبول کرسکتا ہے یا اپنے گھرکی ضروریات پورا کرسکتا ہے یا جنازہ کے ساتھ جاسکتا ہے یا کام پر جاسکتا ہے ؟
اعتکاف کی شروط
سوال: 12411
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جس مسجد میں نماز باجماعت ادا کی جاتی ہووہاں اعتکاف کیا جاسکتا ہے ، اوراگر اعتکاف کرنے والا ان میں سے ہو جن پر جمعہ واجب ہے تووہ جمعہ کے لیے دوسری مسجد میں جاسکتا ہے ، اس لیے اگراس مسجدمیں جہاں جمعہ ہوتا ہو وہاں اعتکاف کیا جائے تو افضل ہے ۔
اعتکاف کرنے والے کے لیے روزہ لازم نہیں ۔
اعتکاف کرنے والے کےلیے سنت یہ ہے کہ وہ دوران اعتکاف نہ تو کسی مریض کی عیادت کے لیے جائے اورنہ ہی کسی کی دعوت کھانے مسجد سے باہر جائے ، اور نہ ہی اپنی گھریلوضروریات پوری کرنے کے لیے مسجدسے نکلے ، اورنہ ہی کسی جنازہ کے ساتھ جائے اوراسی طرح ڈیوٹی پرجانےکےلیے مسجد سے باہر نہ نکلے کیونکہ حدیث میں ہے کہ :
عائشہ رضي اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ : اعتکاف کرنے والے کے لیے سنت یہ ہے کہ وہ کسی مریض کی عیادت نہ کرے ، اورنہ ہی کسی جنازہ کے ساتھ جائے ، اورنہ عورت کو چھوئے اورنہ ہی اس سے مباشرت کرے ، اور نہ ہی کسی کام کے لیے نکلے ، لیکن جس کام کے بغیر گزارہ نہ ہو وہ کرسکتا ہے ۔
سنن ابوداود حدیث نمبر ( 2473 ) ۔ .
ماخذ:
دیکھیں : اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 10 / 410 ) ۔