اگر کوئي شخص ایکسیڈنٹ کی وجہ سے بے ہوش ہواوررمضان ا لمبارک کا مہینہ شروع ہوجائے اوراسے بائیس روز بعد ہوش آئے توکیا حکم ہوگا ؟
0 / 0
9,75608/11/2003
رمضان میں بےہوش رہنا
سوال: 12425
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
یہ سوال شیخ محمد بن عثيمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا گيا تو ان کا جواب تھا :
راجح قول کےمطابق تویہی ہے کہ : بے ہوشی یا پھر مرض اوربغیر مرض کے عقل زائل ہونے سے نماز ساقط ہوجاتی ہے اس لیے اس پر نماز کی قضاء واجب نہيں ہوگی ، لیکن روزوں کی قضاء واجب ہے اس لیے بے ہوشی کی حالت میں جن ایام کے روزے نہیں رکھے اس کی قضاء کرے گا ۔
نماز اور روزے میں فرق یہ ہے کہ نماز میں تکرار ہوتا ہے ، اس لیے اگر وہ فوت شدہ کی قضاء نہيں کرے گا تو دوسرے دن ادا کرلے گا ، لیکن روزوں میں تکرار نہيں ہے ، اسی لیے حائضہ اورنفاس والی عورت نماز کی قضاء نہيں کرتی اورروزے کی قضا کرتی ہے ۔ .
ماخذ:
اللقاء الشھری نمبر ( 17 ) ۔