ایک شخص نے اپنی صحت کی حالت میں زمین کا بہت بڑا ٹکڑا قبرستان کے لیے وقف کیا، اور ابھی تک اس جگہ پر کوئی بھی تدفین نہیں ہوئی ہے، وقف کرنے والا شخص اب اپنی ملازمت سے سبکدوش ہو گیا ہے، اور اس وقف شدہ زمین کے علاوہ رہائشی مکان کے سوا اس کی یا اس کے بچوں کی کوئی زمین نہیں ہے، تو کیا وہ مکمل زمین دوبارہ اپنے قبضے میں لے سکتا ہے ؟ مکمل نہ سہی زمین کا کچھ حصہ وقف سے واپس کر سکتا ہے؟
کسی چیز کو وقف کر کے واپس لینے کا حکم
سوال: 125101
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
"وقف شدہ زمین کو اپنی ملکیت میں دوبارہ لینا جائز نہیں ہے، نہ ہی اس کے کچھ حصے کو واپس اپنی ملکیت میں لے سکتا ہے؛ کیونکہ وقف کرتے ہی وہ زمین اس کی ملکیت سے خارج ہو گئی، اب وہ زمین اسی کام میں لی جا سکتی ہے جس کے لیے اسے وقف کیا گیا ہے، البتہ اگر وہ جگہ تدفین کے لیے استعمال ہو تو ٹھیک وگرنہ اسے فروخت کر کے اس کی قیمت آبادی کی دوسری سمت قبرستان کے لیے صرف کی جا سکتی ہے ، اور اس جگہ کی خرید و فروخت اس علاقے کے شرعی قاضی کی نگرانی میں ہو۔ آپ ملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد خستہ حال ہو گئے ہیں اس کی وجہ سے آپ کو وقف واپس لینے کی گنجائش نہیں دی جا سکتی، اللہ تعالی آپ کو آپ کے اس عمل کا اجر دے گا، اور اس سے بہتر بدلہ عنایت فرمائے گا۔
درو د و سلام ہوں ہمارے نبی محمد ، آپ کی آل اور صحابہ کرام پر۔ "
دائمی کمیٹی برائے فتاوی و علمی تحقیقات
فتاوی اسلامیہ: (3/23)
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب