0 / 0

روزے دار کا تھوک اوربلغم نگلنا

سوال: 12597

کیا رمضان میں تھوک نگلنا روزہ توڑ دیتا ہے کہ نہيں ؟ کیونکہ مجھے بہت زيادہ تھوک آتی ہے اورخاص کر قرآن کی تلاوت کرتے وقت اورمسجد میں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

روزے دارکا اپنی تھوک نگلنے سے روزہ فاسد نہيں ہوتا چاہے وہ زيادہ اورمسلسل ہی ہو مسجدمیں یا مسجدکے علاوہ کسی بھی جگہ پر ، لیکن جب غلیظ قسم کی بغلم ہو مثلا کھنگھار تواسے نہيں نگلنا چاہیے ، بلکہ اگر مسجد میں ہوں توٹشوپیپر میں تھوکنا چاہیے ۔

اللہ تعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ، اوراللہ تعالی ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کی آل اوران کےصحابہ پر اپنی رحمتوں کا نزول فرمائے ۔

دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للحبوث العلمیۃ والافتاء ( 10 / 270 ) ۔

اگریہ کہا جائے کہ :

کیا جان بوجھ کربلغم اورکھنگھار نگلنا جائز ہے ؟

تواس کا جواب ہے کہ :

روزے داراورعام شخص کے لیے بھی کھنگھار اورغلیظ قسم کی بلغم نگلنا صحیح نہیں کیونکہ یہ گندگی ہے اوراس میں کئي قسم کے امراض پائے جاتےہیں جوکہ بدن سے نکلی ہے ۔

لیکن اگر روزے دار نے اسے نگل لیا تواس کاروزہ نہيں ٹوٹے گا کیونکہ یہ منہ سے باہر نہيں نکلی ، اورپھر اس کا نگلنا کھانا پینا شمار نہيں ہوتا ، اس لیے اگر منہ میں آجانے کےبعد بھی اسے وہ نگل لے توروزہ نہیں ٹوٹے گا ۔ انتھی ۔

شیخ محمد بن عثيمین رحمہ اللہ تعالی کی کلام ختم ہوئی ۔

دیکھیں : الشرح الممتع ( 6 / 428 ) ۔

واللہ اعلم .

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android