كيا رمضان المبارك شروع ہونے كى مباركباد دينا جائز ہے، يا يہ بدعت شمار ہوتى ہے ؟
رمضان المبارك شروع ہونے كى مباركباد دينى
سوال: 12616
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
رمضان المبارك شروع ہونے كى مباركباد دينے ميں كوئى حرج نہيں، نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم اپنے صحابہ كرام كو رمضان المبارك آنے كى خوشخبرى ديتے اور انہيں اس كا خيال ركھنے پر ابھارتے تھے.
ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
" تمہارے پاس بابركت مہينہ آيا ہے، اللہ تعالى نے اس كے روزے تم پر فرض كيے ہيں، اس ميں آسمان كے دروازے كھول ديے جاتے ہيں، اور جہنم كے دروازے بند كر ديے جاتے ہيں، اور سركش قسم كے شياطين پابندسلاسل كر ديے جاتے ہيں، اس ميں ايك رات ايسى ہے جو ايك ہزار راتوں سے بہتر ہے جو اس كى بھلائى اور خير سے محروم كر ديا گيا تو وہ محروم ہے"
سنن نسائى ( 4 / 129 ) صحيح الترغيب ( 1 / 490 ).
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ محمد صالح المنجد