ايك شخص فوت ہوا اور اس نے اپنے پيچھے ماں، اور پانچ سگے اور حقيقى بھائى اور دو سگى اور حقيقى بہنيں اور باپ كى طرف سے دو بھائى چھوڑے تو اس كا تركہ كى تقسيم كس طرح كى جائيگى ؟
0 / 0
4,80516/05/2007
متوفى نے اپنے پيچھے ماں، اور سگے اور حقيقى اور باپ كى جانب سے بھائى چھوڑے
سوال: 12684
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
سوال نمبر (21925 ) كے جواب ميں يہ بيان ہو چكا ہے كہ: اگر كوئى سگا اور حقيقى بھائى موجود ہو تو پھر والد كى جانب سے بھائى وارث نہيں بنے گا، اس پر علماء كا اجماع ہے.
اس بنا پر اس مسئلہ ميں درج ذيل طريقہ سے تركہ كى تقسيم ہوگى:
ماں كو چھٹا حصہ ملےگا، كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
اور اگر اس كے بھائى ہوں تو اس كى ماں كا چھٹا حصہ ہے النساء ( 11 ).
اور باقى مانندہ تركہ سگے اور حقيقى بہن بھائيوں ميں اس طرح تقسيم ہو گا كہ بھائى كو دو بہنوں كے برابر حصہ ملےگا، كيونكہ اللہ سبحانہ وتعالى كا فرمان ہے:
اور اگر وہ بھائى مرد اور عورتيں ہو تو لڑكے كا دو لڑكيوں كے برابر حصہ ہوگا النساء ( 176 ).
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات