ميرى عمر بيس برس ہے، بعض اوقات رمضان المبارك ميں ظہر كى نماز سے قبل ماہوارى سے قبل ہونے والى درد اتنى شديد ہوتى ہے كہ ميں كھڑى بھى نہيں ہو سكتى، حتى كہ ميں بيٹھ كر بھى نماز ادا نہيں كر سكتى، اور ماہوارى كا خون نماز مغرب سے پانچ منٹ قبل آتا ہے، يہ علم ميں رہے كہ ميرا روزہ ہوتا ہے، تو كيا ميرے ليے يہ روزہ قضاء كرنا ہوگا، يا كہ ميں روزہ دار شمار كى جاونگى ؟
ماہوارى سے قبل ہونے والى درد اور روزہ
سوال: 128853
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
جب غروب آفتاب سے قبل ماہوارى كا خون آ جائے تو آپ كا روزہ ختم ہو جائيگا، آپ كو اس روزہ كى قضا كرنا ہوگى، رہا مسئلہ ماہوارى سے قبل آنے والى درد كا تو اس سے روزہ باطل نہيں ہوتا، خون آنے كا وقت قريب ہونے سے درد ہونے كى بنا پر روزہ باطل نہيں ہوگا، بلكہ خون آنے سے باطل ہوتا ہے.
ليكن اگر يہ درد غروب آفتاب تك رہے اور خون نہ آئے تو آپ كا روزہ صحيح ہوگا، اور آپ اس روزہ كى قضاء نہيں كرينگى.
ليكن اگر خون غروب آفتاب سے قبل آ جائے چاہے پانچ منٹ قبل ہى تو يہ روزہ باطل ہو جائيگا، اور اس كى قضاء كرنا واجب ہوگى، ہمارے علم كے مطابق تو اس كا شرعى علم يہى ہے، ليكن درد ميں تخفيف كے ليے تو دوائى موجود ہے اس كے متعلق آپ كو ڈاكٹر حضرات سے دريافت كرنا چاہيے.
اميد ہے آپ كو اس كا علاج مل جائے جس سے آپ كى حالت بہتر ہو جائے اور درد جاتى رہے ” انتہى
فضيلۃ الشيخ عبد العزيز بن باز رحمہ اللہ .
ماخذ:
فتاوی سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز – فتاوی نور علی الدرب