0 / 0
12/رمضان/1446 , 12/مارچ/2025

نکاح کے بعد اور ہم بستری سے پہلے دو رکعت نماز ادا کرنا سنت ہے؟

سوال: 132234

کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نکاح کی بھی نماز ہوتی ہے، جسے نکاح کے نوافل کہتے ہیں، یہ نفل ہم بستری سے پہلے پڑھے جاتے ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ پہلے آپ دو رکعت نماز پڑھیں اور اس کے بعد ہم بستری کریں۔ اس بارے میں ہماری رہنمائی فرمائیں، آپ کا بہت شکریہ۔

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

"اس حوالے سے بعض صحابہ کرام کے بارے میں کچھ آثار ملتے ہیں کہ انہوں نے ہم بستری سے پہلے دو رکعت نماز ادا کی ہے، تاہم اس کے بارے میں کوئی مرفوع صحیح روایت نہیں ہے ۔ چنانچہ اگر کوئی شخص دو رکعت پڑھ لیتا ہے جیسے کہ بعض سلف صالحین سے منقول ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، اور اگر کوئی نہیں پڑھتا تو پھر بھی کوئی حرج نہیں ہے، دونوں عمل ہی جائز ہیں۔ مجھے اس بارے میں کسی مرفوع صحیح حدیث کا علم نہیں ہے۔" ختم شد

سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ

فتاوی نور علی الدرب: (3/1601)

واللہ اعلم

ماخذ

فتاوی سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز – فتاوی نور علی الدرب

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android
نکاح کے بعد اور ہم بستری سے پہلے دو رکعت نماز ادا کرنا سنت ہے؟ - اسلام سوال و جواب