داؤن لود کریں
0 / 0
314113/09/2009

نفلى روزہ ميں مشقت محسوس ہو تو كيا روزہ توڑنا افضل ہے يا روزہ ركھنا ؟

سوال: 132444

اگر نفلى روزہ ميں انسان كو مشقت ہوتى ہو تو كيا اس كے ليے روزہ توڑ دينا افضل ہے يا كہ روزہ مكمل كرنا افضل ہو گا ؟

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

نفلى روزہ ركھنے والے كو اختيار ہے كہ وہ روزہ مكمل كرے يا روزہ توڑ دے، ليكن روزہ مكمل كرنا افضل ہے، اگر اسے مكمل كرنے ميں مشقت ہوتى ہو تو پھر آسانى پر عمل كرتے ہوئے روزہ توڑنا افضل و اعلى ہے.

اللہ تعالى ہى توفيق دينے والا ہے، اللہ تعالى ہمارے نبى محمد صلى اللہ عليہ وسلم اور ان كى آل اور صحابہ كرام پر اپنى رحمتيں نازل فرمائے. انتہى

الشيخ عبد العزيز بن عبد اللہ بن باز.

الشيخ عبد العزيز آل شيخ.

الشيخ صالح الفوزان.

الشيخ بكر ابو زيد.

ماخذ

ديكھيں: فتاوى اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء ( 9 / 299 )

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android