دین اسلامی میں کون سے ایام مقدس ہیں ؟
اوربڑے بڑے اسلامی تہوار کون سے ہیں ؟
اسلامی تہوار
سوال: 13497
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
دین اسلام میں ایک ایسا فضیلت والا دن ہے جوکسی اوردین میں نہیں تھا جسے اللہ تعالی نے امت مسلمہ کی خصوصیت بنایا ہے ، وہ دن جمعہ کا دین ہے جس کی طرف اللہ تعالی نے مسلمانوں کوھدایت دی اوریھود ونصاری اس سے گمراہ رہے اوریہ مسلمانوں کے لیے ہفتہ وار عید ہے جمعہ کے دن کوبہت ساری خصوصیات اورفضائل حاصل ہیں جن ميں سے چندایک یہ ہیں :
1 – نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس دن کی خصوصیت اورشرف کی بنا پراسے عبادت کے لۓ خاص کرتے اوراس دن نماز فجر میں سورۃ الم تنزیل ( سجدۃ ) اور ھل اتی علی الانسان سورۃ الدھر پڑھتے تھے ۔
شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ تعالی کا بیان ہے :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن فجر کی نماز میں یہ دونوں سورتیں ( سجدۃ اورالدھر ) اس لیے پڑھتے تھے کہ اس میں ان اشیاء کا ذکر ہے جن کا وقوع بھی اسی دن ہوا اورہوگا ، کیونکہ ان میں آدم علیہ السلام کی پیدائش اور حشرو نشر اورقیامت کا ذکرہے اوریہ سب کچھ جمعہ کے دن کے ساتھ تعلق رکھتا ہے ۔
لھذا اس دن نماز فجر میں یہ سورتیں پڑھنے سے امت مسلمہ کو ان اشیاء کی یاد دہانی ہوتی ہے ، اورسجدہ توبطور متابعت ہے نہ کہ مقصد حتی کہ نمازی اس کی قرات ہی اس لیے کرے تویہ جمعہ کی خصوصیت ہے ۔
2 – اس دن اوراس کی رات میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم پربکثرت درود پڑھنا اس لیے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
( مجھ پرجمعہ والے اورجمعہ کی رات درود کثرت سے پڑھا کرو ) سنن بیہقی ( 3 / 249 ) شیخ ارناؤوط نے اسے حسن قرار دیا ہے ۔
3 – اس دن جمعہ کی نماز پڑھی جاتی ہے جوکہ اسلامی فرائض میں سے ہے اورمسلمانوں کا یہ بڑے بڑے اجتماعات میں سواۓ عرفہ کے سب سے بڑا اجتماع ہے جس میں مسلمان جمع ہو کراللہ تعالی کی عبادت کرتے ہیں ۔
توجومسلمان بھی جمعہ کا جتماع اورنماز نہیں پڑھتا اللہ تعالی اس کے دل پرمہر لگا دیتا ہے ، اورجنت میں اللہ تعالی کی زیارت کے لیے اہل جنت بھی اتنے ہی قریب ہوں گے جتنا کہ وہ جمعہ کے دن امام سے قریب ہوتے جتنی جلدی جمعہ کے لیے جاتے ہيں ۔
4 – جمعہ والے دن غسل کرنا امر مؤکد ہے ۔
5 – اس دن خوشبولگانا دوسرے دنوں میں خوشبولگانے سے افضل ہے
6 – جمعہ والے دن مسواک کرنا دوسرے دنوں سے افضل ہے
7 – نماز جمعہ کے لیے جلدی جانا افضل ہے
8 – مسجد جا کرامام کے آنے سے قبل قرآن مجیدکی تلاوت اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم پردرود پڑھنا
9- خطبہ جمعہ کے لیے خاموشی اختیار کرنے میں صحیح قول یہ ہے کہ خاموشی اختیارکرنا واجب ہے ، اوراگروہ خاموش نہیں رہتا تو اس نے لغوکام کیا اور لغو کام کرنے والے کا جمعہ بھی نہیں ہوتا ۔
حدیث میں مرفوعا ثابت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( جواپنے کسی دوست کوکہتا کہ چپ ہوجاؤ تواس کا جمعہ نہیں ہوا ) مسند احمد حديث نمبر ( 2034 ) شیخ ارنؤوط نے اسے حسن قرار دیاہے ۔ دیکھیں حاشیہ زاد المعاد ( 1 / 377 ) ۔
اورایک روایت میں یہ لفظ ہیں :
( جب آپ نے جمعہ کے دن امام کے خطبہ دیتے ہوۓ اپنے دوست کویہ کہا کہ چپ ہوجا توآپ نے لغو کام کیا ) ۔
صحیح بخاری حدیث نمبر ( 934 ) صحیح مسلم حديث نمبر ( 851 ) ۔
10 – جمعہ والے دن سورۃ الکہف پڑھنا :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان ہے کہ آپ نے فرمایا :
( جس نے بھی جمعہ والے دن سورۃ الکہف پڑھی اس کے قدموں کے نیچے سے لیکر آسمان کی بلندیوں تک نور روشن ہوجاتا ہے اس کے ساتھ وہ قیامت کے دن روشنی حاصل کرے گا اوردونوں جمعوں کے درمیان اس کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں ) مستدرکم حاکم ( 2 / 368 ) اورشیخ ارنؤوط نے اس حدیث کوصحیح قرار دیا ہے ۔
11 – یہ ایک ایسی عید ہے جوہرہفتہ میں باربار آتی ہے ۔
ابولبابہ بن عبدالمنذر رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( بلاشبہ جمعہ کا دن سب دنوں کا سردار اوراللہ تعالی کے سب سے زيادہ عظیم ہے ، اللہ تعالی کے ہاں عیدالفطر اور عیدالاضحی سے بھی افضل ہے ، اس میں پانچ خصلتیں ہیں : اسی دن اللہ تعالی نے آدم علیہ السلام کوپیدا فرمایا ، اوراسی میں وہ زمین پراترے ، اوراسی میں اللہ تعالی نے آدم علیہ السلام کوفوت کیا ، اوراس دن میں ایک ایسا لمحہ ہے جوبھی اس میں بندہ حرام کے علاوہ جوکچھ بھی مانگے اللہ تعالی اسے عطا کرتا ہے ، اسی دن قیامت قائم ہوگی ، سب مقرب فرشتے ، اورزمین ، ہوائيں ، پہاڑ ، درخت جمعہ کے دن سے خوفزدہ رہتے ہیں ) سنن ابن ماجہ حدیث نمبر ( 1084 ) بوصیری نے اس کی سند حسن اورعلامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح سنن ابوداود ( 888 ) میں حسن کہا ہے ۔
12 – اس دن حسب استطاعت اچھے اوردھلے ہوۓ کپڑے پہننے مستحب ہیں ۔
ابوایوب رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے ہوۓ سنا :
جمعہ والے جوغسل کرتا اورخوشبو لگاتا اوراچھے کپڑے پہن کر سکون اوروقار سے مسجد میں آکراگرموقع ملے تونماز پڑھتا ہے اورکسی کوبھی تکلیف نہیں دیتا پھرامام کے خطبہ اورنمازسے فارغ ہونے تک خاموشی اختیار کرتا ہے تویہ جمعہ اس کے لیے دوجمعوں کے درمیان کفارہ بن جا ۓ گا ۔ مسند احمد ( 23059 ) شیخ ارنؤوط نے اسے حسن قرار دیا ہے ۔
عبداللہ بن سلام رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سناآپ جمعہ کے دن منبر پریہ فرما رہے تھے :
تم میں سے کسی ایک کوکیا ہوتا ہے کہ وہ اگر اپنے کام کے کپڑوں کے علاوہ جمعہ کے لیے دو کپڑے خرید لے ۔ ابوداود حدیث نمبر ( 1078 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ابوداود ( 953 ) میں صحیح کہا ہے ۔
13 – جمعہ کے دن مسجد میں خوشبوکی دھونی لگانی مستحب ہے ۔
سعید بن منصور نے نعیم بن عبداللہ بن مجمر سے بیان کیا ہے کہ عمربن خطاب رضي اللہ تعالی عنہ نے مدینہ کی مسجدکوجمعہ والے دن آدھے دن تک دھونی کی خوشبولگانے کا حکم دیا تھا ۔ میں کہتا ہوں کہ اسی لیے نعیم کو المجمر کہا جاتا ہے ۔
14 – جمعہ کا دن گناہوں سے کفارہ ہے :
سلمان فارسی رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( جوشخص بھی جمعہ کے دن غسل کرکے اچھی طرح پاک صاف ہوکر استطاعت کے مطابق صاف کپڑے پہنتا اور اپنے گھرکی اچھی سی خوشبولگا کرمسجد کی طرف نکلتا ہے اورکسی دوشخصوں کوعلیحدہ نہیں کرتا پھرجوبھی اس کے مقدرمیں نمازتھی پڑھتا اورخاموشی سےامام کا خطبہ سنتا ہے تواس کے اگلے جمعہ تک تمام گناہ معاف ہوجاتے ہیں ) صحیح بخاری حدیث نمبر( 843 )
15 – اس دن ایک لمحہ اورگھڑی ہے جس میں مسلمان بندہ اللہ تعالی سے جوبھی مانگے اللہ تعالی اسے عطا فرماتا ہے :
ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( جمعہ کے دن ایک ایسا لمحہ ہے جس کے اندرکوئ مسلمان کھڑانماز پڑھے اوراپنے رب سے کچھ مانگے تواللہ تعالی اسے ضرور عطا کرتا ہے ) راوی کہتے ہیں انہوں نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کرکے کہا کہ یہ وقت بہت ہی قلیل ہے ، صحیح بخاری حدیث نمبر ( 883 ) صحیح مسلم حدیث نمبر ( 1406 ) ۔
17 – اس دن میں ایسا خطبہ ہے جس کا مقصد اللہ تعالی کی ثناو تمجید اوراس کی وحدانیت اوراس کے رسول کی رسالت کی شہادت اوراللہ تعالی کے بندوں کواللہ تعالی کی یاد دہانی اوراس کی ناراضگی اورعذاب سے ڈرایا جاتا اوراللہ تعالی اوراس کی جنت کے قریب جانے والے کام کرنے کی نصیحت اوران کاموں سے بچنے کی تلقین کی جاتی ہے جوجہنم اوراللہ تعالی کی ناراضگی کا باعث بنتے ہوں ، توجمعہ کے دن جمع ہونے کا مقصد بھی یہی ہے ۔
18 – اس دن مستحب ہے کہ اللہ تعالی کی عبادت کے لیے فراغت حاصل کی جاۓ ، اوراس دن کوباقی سب ایام پرواجب اورمستحب عبادات کے اعتبارسے خصوصیت اور امتیاز حاصل ہے ، اللہ تعالی نے ہرقوم اورملت کے لیے ایک دن مقرر کیا جس میں وہ دنیا کےکاموں کوترک کرتے ہوۓ عبادت کے لیے فراغت حاصل کرتے ہیں ۔
تواس طرح جمعہ کا دن یوم عبادت ہے اس کی حيثیت ایام میں اس طرح ہے کہ جس طرح مہینوں میں رمضان کا مہینہ ، اوراس میں ایک قبولیت والے لمحے کی حیثيت لیلۃ القدر کی سی ہے ، لھذا جس کا جمعہ کا دن صحیح ہوا اس کے باقی سارے دن بھی صحیح ہوۓ اورجس کا رمضان صحیح اورسلیم رہا اس کا سارا سال ہی صحیح ہوگا ، اورجس کا حج صحیح ہوا اس کی ساری عمر صحیح رہے گی ، تواس طرح جمعہ کا دن پورے ہفتہ کا اوررمضان پورے سال اورحج پوری عمر کا میزان اورترازو ہے ۔ اورتوفیق تواللہ ہی بخشنے والا ہے ۔
19 – یہ ایسا دن ہے جسے اللہ تعالی نے امت محمدیہ کے لیے زخیرہ کررکھا تھا اوراہل کتاب کو اس سے گمراہ رکھا ۔
ابوھریرہ رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( وہ دن جس میں سورج طلوع وغروب ہوتا ہو کوئ بھی دن جمعہ کے دن سے بہتر اوراچھا نہيں اللہ تعالی نے ہمیں اس کی طرف ھدایت دی اورلوگ اس سے گمراہ رہے ، تواس میں لوگ ہمارے تابع ہیں یھودیوں کے لیے ہفتہ والا اورعیسائیوں کے لیے اتوار والا دن ہے ) مسند احمد حدیث نمبر ( 10305 ) اورابن خزیمہ نے اسے صحیح قرار دیا ہے ( 3 / 114 ) ۔
20 – جمعہ کا دن اللہ تعالی کا پسندیدہ دن ہے جس طرح سال کے مہینوں میں رمضان کامہینہ اور راتوں میں لیلۃ القدر پسندیدہ ہے اور زمین میں سے مکۃ المکرمہ اورسب مخلوق میں سے محمد صلی اللہ علیہ وسلم افضل ہیں ۔ دیکھیں زاد المعاد ( 1 / 375 ) ۔
اورآپ کا دوسرا سوال کہ مسلمانوں کے تہوار کون سے ہیں ان میں چند ایک کا ذکر کیا جاتا ہے :
1 – رمضان المبارک کا مہینہ : اس مہینے کو بہت ساری خصوصیات و امتیازات ہیں جوآپ کوسوال نمبر ( 13480 ) ملیں گے ۔
2 – عید الفطر : یہ شوال کی یکم تاریخ کو منائ جاتی ہے جس میں مسلمان رمضان کے روزے مکمل ہونے کےبعداللہ تعالی کی عبادت کرتے ہوۓ خوشی کا اظہارکرتے ہیں ۔
3 – یوم عرفہ : یہ 9 ذوالحجہ کا دن ہے جو حج اکبر کا اورحج کے سب سے بڑے رکن والا دن ہے ، اس کے بھی بہت سارے فضائل ہیں جوآپ کوسوال نمبر ( 7284 ) میں ملیں گے ۔
4 – عیدالاضحی : رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :
( اللہ تعالی کے ہاں دنوں میں سب سے عظیم دن یوم النحر ہے ) سنن ابوداود حدیث نمبر ( 1765 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ابوداود ( 1 / 133 ) میں اسے صحیح قرار دیا ہے ۔
یہ دن ذوالحجہ کی دس تاریخ کوآتا ہے :
عقبہ بن عامر رضي اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہيں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( یوم عرفہ اوریوم النحر اورایام تشریق اہل اسلام کی عید اورکھانے پینے کے دن ہیں ) سنن ترمذی حدیث نمبر ( 704 ) علامہ البانی رحمہ اللہ تعالی نے صحیح ترمذی ( 620 ) میں صحیح قرار دیا ہے ۔ دیکھیں زاد المعاد ( 1 / 375 )۔
واللہ اعلم.
ماخذ:
اسلام سوال وجواب
متعلقہ جوابات