نماز با جماعت کی ایسی صفیں جن کے درمیان میں مسجد کے ستون آتے ہیں ان میں ستون کے بعد کیا میں اکیلا کھڑا ہو سکتا ہوں؟
مسجد کے ستونوں کے درمیان صف بنانا جائز ہے؟
سوال: 135898
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
احادیث نبویہ میں مسجد کے ستونوں کے درمیان صف بندی سے ممانعت موجود ہے؛ کیونکہ درمیان میں ستون آنے کی وجہ سے صف میں انقطاع آ جاتا ہے۔
چنانچہ ابن ماجہ : (1002) میں معاویہ بن قرۃ رضی اللہ عنہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ : (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہمیں ستونوں کے درمیان صف بندی کرنے سے سختی کے ساتھ منع کیا جاتا تھا)
اس روایت کو البانی رحمہ اللہ نے صحیح ابن ماجہ میں صحیح قرار دیا ہے۔
اسی طرح سنن ترمذی: (229) میں عبد الحمید بن محمود کہتے ہیں کہ : ہم نے کسی گورنر کے پیچھے نماز ادا کی اور لوگوں نے ہمیں دو ستونوں کے درمیان نماز ادا کرنے پر مجبور کر دیا ، جس وقت ہم نماز پڑھ کر فارغ ہوئے تو انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے ہمیں کہا: "ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایسی جگہوں میں نماز ادا کرنے سے بچا کرتے تھے"
اس حدیث کو البانی رحمہ اللہ نے صحیح ترمذی میں صحیح کہا ہے۔
ابن مفلح رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"مقتدی کیلیے ستونوں کے درمیان کھڑا ہونا مکروہ ہے، امام احمد اس کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ : اس طرح صف میں انقطاع آ جاتا ہے" انتہی
الفروع" (2/39)
تاہم اگر ستونوں کے درمیان نماز ادا کرنے کی ضرورت محسوس ہو کہ نمازی بہت زیادہ ہو جائیں اور مسجد میں جگہ کی تنگی کی شکایت ہو تو ایسی صورت میں کوئی حرج نہیں ہے۔
دائمی فتوی کمیٹی کے علمائے کرام کہتے ہیں:
"اگر ستونوں کی وجہ سے صفوں میں انقطاع واقع ہو تو ان کے درمیان میں صف بنانا مکروہ ہے، البتہ مسجد کی تنگی اور نمازیوں کی تعداد زیادہ ہونے کی صورت میں استثنا ہے" انتہی
"فتاوى اللجنة الدائمة" (5/295)
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں :
"اگر مسجد چھوٹی پڑ جائے تو ایسی صورت میں ستونوں کے درمیان صف بندی کرنا جائز ہے، بعض علمائے کرام نے اس پر اجماع نقل کیا ہے، البتہ اگر مسجد میں گنجائش ہو تو پھر ستونوں کے درمیان صف بندی کے متعلق اختلاف ہے، اور صحیح بات یہ ہے کہ ایسی صورت میں ستونوں کے درمیان صف بندی کرنا ممنوع ہے؛ کیونکہ اس سے صف میں انقطاع آتا ہے، اور اگر ستون کی چوڑائی زیادہ ہو تو صف میں زیادہ انقطاع پیدا ہو جاتا ہے" انتہی
چنانچہ اگر نمازیوں کی تعداد زیادہ ہونے کی بنا پر مسجد تنگی کی جگہ شکایت ہوتو ایسی صورت میں ستونوں کے درمیان صف بندی کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
لہذا: جب آپ مسجد آئیں اور لوگ صفوں میں کھڑے ہو چکے ہوں اور آپ کو ستون کے بعد ہی صف میں کھڑے ہونے کی جگہ ملے تو ایسی صورت میں وہاں کھڑے ہو کر نماز ادا کر نے میں کوئی حرج نہیں ہے، نیز یہ صف کے پیچھے اکیلے نماز ادا کرنے کے زمرے میں بھی نہیں آئے گا؛ کیونکہ آپ صف کے پیچھے اکیلے نہیں کھڑے ہوئے بلکہ آپ صف میں ہی دیگر نمازیوں کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں لیکن اس صف میں ایک ستون کی وجہ سے انقطاع آ گیا ہے، چنانچہ ضرورت کی بنا پر ستون کے بعد کھڑے ہونا جائز ہے۔
واللہ اعلم.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب