کیا آپ مجھے کوئی ایسا روحانی لیٹر ارسال کر سکتے ہیں کہ جو میرا ایمان قوی کر دے حالانکہ میں نماز روزے کی پابندی کرتا ہوں اور اسلام کی بنیادی چیزوں پر عمل کرتا ہوں لیکن اس کے باوجود مجھے یہ محسوس ہوتا ہے کہ میں کچھ نہیں کر رہا اور نہ ہی مدافعت کرتا اور نہ ہی مکمل کوشش کرتا ہوں ؟
مجھے ایمان قوی کرنے کا کوئی نسخہ بتائیں
سوال: 14041
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اسی ویپ سائٹ پر < ظاہری کمزور ایمان > کے موضوع پر ایک لیٹر موجود ہے جس میں بہت سے لوگوں کی کمزور ایمان کی مشکل کا مکمل بیان اور اس کا علاج اور اسباب بیان کۓ گۓ ہیں اس سے زیادہ کی ضرورت نہیں پیش آۓ گی ان شاء اللہ ہماری نصیحت ہے کہ اسے پڑھیں اور اس کا ایڈریس یہ ہے .
مندرجہ بالا میں اضافہ کے ساتھ کبار اہل علم کی دو نصیحتیں ہیں جو کہ آپ کی مراد ومطلب کو مختصر کر دیں گی :
1- ہم آپ کو نصیحت کرتے ہیں کہ قرآن کریم کثرت سے تلاوت اور اس کی سماعت کیا کریں اور جو پڑھیں اور سنیں اس کے معانی پر حسب استطاعت غور وفکر کیا کریں تو جو چیز آپ کو مشکل لگے اسے اپنے ملک میں اہل علم سے پوچھ لیں یا پھر علماۓ اہل سنت سے لکھ کر معلوم کر لیا کریں –
مثلا لا الہ الا اللہ اور سبحان اللہ والحمد للہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر وغیرہ
اور اس کے متعلق ابن تیمیہ کی کتاب < الکلم الطیب > اور ابن قیم کی < الوابل الصیب> اور امام نووی کی < ریاض الصالحین > اور < الاذکار النوویۃ > اور اس طرح کی کتابیں پڑھیں –
کیونکہ اللہ تعالی کا ذکر ایمان میں زیادتی اور دل کے اطمینان کا سبب ہے –
فرمان باری تعالی ہے :
" خبردار اللہ تعالی کے ذکر سے دل مطمئن ہوتے ہیں "
اور نماز اور روزوں اور باقی ارکان اسلام کی پابندی کریں اور اس کے ساتھ ساتھ اللہ تعالی کی رحمت کی امید اور اپنے معاملات میں اس پر توکل کریں –
فرمان باری تعالی ہے :
" ایمان والے تو وہ ہیں کہ جب اللہ تعالی کا ذکر آتا ہے تو ان کے دل ڈر جاتے ہیں اور جب اللہ تعالی کی آیتیں ان کو پڑھ کر سنائی جاتی ہیں تو وہ آیتیں ان کے ایمان کو اور زیادہ کر دیتی ہیں اور وہ لوگ اپنے رب پر توکل کرتے ہیں جو کہ نماز کی پابندی کرتے ہیں اور ہم نے ان کو جو کچھ دیا ہے وہ اس میں سے خرچ کرتے ہیں یہی لوگ سچے ایمان والے ہیں ان کے لۓ ان کے رب کے پاس بڑے درجے اور مغفرت اور عزت کی روزی ہے"
مستقل فتوی کمیٹی ( اللجنۃ الدائمۃ 3/ 185 – 186 )
2- اللہ تعالی کی اطاعت سے ایمان زیادہ اور معصیت سے اس میں کمی واقع ہوتی ہے تو آپ پر جو اللہ تعالی نے نماز کی ادائیگی بروقت اور مسجد میں واجب کی اس کی حفاظت کریں اور اسی طرح دلی لگاؤ سے زکوۃ کی ادائیگی آپ کے گناہوں سے پاکی اور فقراء اور مساکین کے لے رحمت کا باعث ہو گی –
آپ اہل خیر اور اچھے لوگوں کی مجلس اختیار کریں جو کہ آپ کے لۓ شریعت کی تطبیق میں معاون ثابت ہو گی اور وہ دنیا وآخرت کی سعادت کی طرف آپ کی رہنمائی کریں گے –
اور برے بدعتی اور گناہ گار لوگوں سے دور رہیں تا کہ وہ آپ کو کہیں فتنہ میں نہ ڈال دیں اور آپ میں خیر و بھلائی کے عزم کو کمزور نہ کر دیں –
اور کثرت سے نوافل اور خیر وبھلائی کے کام کرتے رہیں اور اللہ تعالی کی طرف رجوع کرتے رہو اور اس سے توفیق طلب کرتے رہو–
اگر آپ نے یہ کام سر انجام دیۓ تو اللہ تعالی آپ کے ایمان کو زیادہ کر دے گا اور جو آپ سے بھلائی کے کام چھوٹ گۓ ہیں آپ انہیں حاصل کر سکیں گے اور اللہ تعالی اسلام کی راہ پر آپ کے احسان اور استقامت میں زیادتی فرمائے –
اللجنۃ الدائمۃ للافتاء ( 3/ 187 )
واللہ اعلم .
ماخذ:
الشيخ محمد صالح المنجد