0 / 0

حج ويزہ فروخت كرنا

سوال: 14228

حج كے ويزے فروخت كرنے كا حكم كيا ہے، جو كہ بہت مشكلات سے نكلوائے جاتے ہيں ؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

جو انسان حج نہ كرنا چاہتا ہو اس كے ليے حج كا ويزہ نكلوانا جائز نہيں، اور اگر وہ حج كا ارادہ ركھتے ہوئے حج كا ويزہ لگوائے ليكن بعد ميں وہ حج پر نہ جانا چاہتا ہو تو اس كے ليے حج كا ويزہ خرچ ہونے والى رقم سے زيادہ رقم ميں فروخت كرنے كا حق نہيں ہے.

اس كا معنى يہ ہوا كہ كمزور اور حج كى حرص ركھنے والے مسلمانوں كو ان كى ضرورت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حج كے ويزوں كو تجارت نہ بنا ليا جائے، بلكہ چاہيے تو يہ كہ مسلمان خير وبھلائى ميں معاون و مددگار ثابت ہو، اور اپنے دوسرے مسلمان بھائيوں كى مدد كرے نہ كہ انہيں دھوكہ دے اور ورغلائے .

ماخذ

الشيخ عبد الرحمن البراك

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android