كيا مجہول فوجى كى قبر پر پھول چڑھانا بھى اولياء و صالحين كى قبر كى تعظيم اور قبر كى عبادت كے زمرہ ميں آتا ہے اور اس كا حكم بھى ايك ہے ؟
0 / 0
8,24928/01/2009
قبروں پر پھول چڑھانے كا حكم
سوال: 14390
جواب کا متن
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
يہ عمل بدعت اور مردوں ميں غلو اور حد سے تجاوز كرنا ہے، اور يہ عمل بالكل ان لوگوں كے عمل سے مشابہ ہے جو انہوں نے اپنے صالحين اور اولياء كے ساتھ كيا اور ان كى تعظيم كى اور انہيں شعار بنا ليا.
خدشہ ہے كہ ايام اور زمانہ گزرنے كے ساتھ ساتھ يہ قبروں پر قبہ كى تعمير اور ان سے تبرك كے حصول اور انہيں معبود بنانے كا باعث بن جائيگا، اس ليے شرك كے سد ذريعہ كے ليے ايسا كام ترك كرنا واجب و ضرورى ہے.
اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلميۃ والافتاء .
ماخذ:
ديكھيں: فتاوى اسلاميۃ ( 1 / 20 )