سوال: ایک شخص کے پاس سامانِ تجارت ہے اور ااس کے پاس سونا بھی ہے جو تجارت کیلئے نہیں ہے تو کیا اس میں زکاۃ واجب ہوگی، یا نہیں؟ کیونکہ سونا نصاب کے برابر نہیں ہے۔
اگر سامان تجارت نصاب کے برابر نہ ہو تو اس کے ساتھ سونا ملایا جائے گا؟
سوال: 144817
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اول:
پہلے سوال نمبر: (130487) میں گزر چکا ہے کہ سامان تجارت پر بھی زکاۃ واجب ہے۔
دوم:
جس شخص کے پاس نصاب سے کم سونا یا چاندی ہے، اس کے ساتھ سامان تجارت بھی ہے تو سونے کو سامان تجارت کیساتھ ملایا جائے گا چنانچہ اگر دونوں کو ملا کر نصاب پورا ہو جائے تو مکمل کی زکاۃ دینا واجب ہے۔
ابن قدامہ رحمہ اللہ کہتے ہیں:
“سامان تجارت کیلئے سونا اور چاندی ملایا جائے گا، اس بارے میں ہمیں کسی کی دوسری رائے معلوم نہیں ہے۔
خطابی رحمہ اللہ کہتے ہیں: مجھے نہیں معلوم کہ کسی نے اس بارے میں اختلاف کیا ہو؛ اس کی وجہ یہ ہے کہ زکاۃ سامان تجارت کی قیمت پر لاگو ہوتی ہے ، اس لیے ہر ایک کی قیمت لگا کر سب کو جمع کیا جائے گا” انتہی
“المغنی” (2/318)
اور شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ کہتے ہیں:
“فقہائے کرام کا یہ کہنا کہ سامان تجارت کو سونے اور چاندی کیساتھ ملایا جائے گا یہ صحیح موقف ہے” انتہی
” الشرح الممتع ” (6/104)
واللہ اعلم.
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات