آسٹریلیا میں کپڑوں، گھریلو سامان، اور الیکٹرانکس وغیرہ دیگر اشیاء پر کافی بڑی بڑی آفریں آتی ہے، تو کیا میرے لئے یہ جائز ہے کہ میں ان آفروں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے خریداری کروں؟ یہ آفر سال میں انہی دنوں میں دی جاتی ہے۔
کفار کے تہوار کرسمس وغیرہ میں پیش کی جانی والی رعائتی قیمتوں پر کپڑوں وغیرہ کی خریداری کرنے کا کیا حکم ہے؟
سوال: 145676
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
کپڑے، گھریلو سامان وغیرہ کی خریداری کفار کے تہوار کرسمس وغیرہ میں کی جاسکتی ہے، اس میں کوئی حرج نہیں، شرط یہ ہے کہ انسان ایسی کسی چیز کی اِن دنوں میں خریداری نہ کرے جو اُن کےتہوار کیلئے معاون ثابت ہوں۔
پہلے بھی ایک سوال نمبر (69558)کے جواب میں گزر چکا ہے کہ کفار کے تہواروں میں مسلمانوں کیلئے دکانداری جائز ہے، اسکی دو شرائط ہیں:
اول: اُنہیں ایسی اشیاء فروخت نہ کرے جنہیں وہ گناہ کیلئے استعمال کریں، یا تہوار میں ان کیلئے معاون ثابت ہو۔
دوم: اور مسلمانوں کو ایسی اشیاء فروخت نہ کرے جن سے وہ کفار کی مشابہت کر پائیں۔
جبکہ انسان کیلئے ضروری سامان کی خریداری دکانداری کرنے سے کہیں آسان ہے، اور خریداری کیلئے اصل جواز ہے، چنانچہ انکے تہوار کے موقع پر اس میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات