0 / 0

لڑکی کا نام “حَوَّا” رکھا جا سکتا ہے؟

سوال: 146122

کیا کسی لڑکی کا نام "حَوَّا" رکھنا جائز ہے؟

جواب کا متن

اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔

کسی لڑکی کا نام "حَوَّا" رکھنا جائز ہے اس میں کسی قسم کا کوئی حرج نہیں ہے؛ کیونکہ ناموں کے بارے میں بنیادی اور اصولی حکم اباحت اور جواز کا ہے، چنانچہ کوئی بھی نام اس وقت تک رکھنا جائز ہے جب تک اس میں کوئی شرعی ممانعت نہ ہو یا اس میں کوئی غلط معنی نہ پایا جائے۔

اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (101401 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔

نیز یہ نام سلف صالحین کے ہاں بھی معروف تھا، چنانچہ صحابیات میں سے کچھ صحابیات نام "حَوَّا" ہے، جیسے کہ: سیدہ حواء بنت یزید بن السکن رضی اللہ عنہا، ان کے بارےمیں ابن اثیر رحمہ اللہ کہتے ہیں: "آپ کا تعلق ایسی انصاری صحابیات سے تھا جنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ و سلم کے ہاتھ پر بیعت کی تھی، آپ اپنے خاوند قیس بن خطیم سے قبل مسلمان ہو گئیں تھی، آپ کے والد کا نام یزید اور دادا کا نام السکن تھا۔" ختم شد
"أسد الغابة" (7/73) . مزید کے لیے دیکھیں: "الإصابة في تمييز الصحابة" ، از ابن حجر (7/588)

واللہ اعلم

ماخذ

الاسلام سوال و جواب

answer

متعلقہ جوابات

at email

ایمیل سروس میں سبسکرائب کریں

ویب سائٹ کی جانب سے تازہ ترین امور ایمیل پر وصول کرنے کیلیے ڈاک لسٹ میں شامل ہوں

phone

سلام سوال و جواب ایپ

مواد تک رفتار اور بغیر انٹرنیٹ کے گھومنے کی صلاحیت

download iosdownload android