اگر کوئی شخص ایک کھجور لگائے، یا کھیت لگائے یا اس کے علاوہ کوئی اور زرعی سرگرمی عمل میں لائے تو کیا اسے اس عمل کا اجر وفات کے بعد بھی تسلسل کے ساتھ ملتا رہے گا چاہے اس درخت کو میت کے ورثا خود بھی استعمال کریں۔
پودا لگانے والے کا ثواب جاری رہتا ہے حتی کہ وفات کے بعد بھی
سوال: 146549
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
"جی ہاں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم سے ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: (کوئی بھی مسلمان کوئی پودا لگائے، یا کھیتی کاشت کرے تو اس میں سے کوئی پرندہ ، یا انسان یا جانور کھائے تو یہ اس کے لیے صدقہ ہو گا۔)
چنانچہ مسلمان کی کاشت کی ہوئی فصل یا لگایا ہوا کھجور کا درخت وغیرہ کا بھی اسے اجر ملتا ہے، اس میں سے کسی نے خفیہ طور پر کچھ لے لیا، یا جانور فصل میں چرنے کے لیے داخل ہو گیا، یا کسی پرندے نے اس میں سے کھایا، یا کسی انسان نے وہاں سے گزرتے ہوئے اپنی بھوک بھجا لی تو یہ سب بھی صدقہ ہو گا، اسی طرح وہ بھی صدقہ ہو گا کہ بطور عشر لوگوں میں تقسیم کیا جائے ۔ اپنے گھر والوں پر جو خرچ کرے وہ بھی صدقہ شمار ہو گا، یہ سب خیر کی چیزیں وہ ہیں جو اسے صرف پودا لگانے کی وجہ سے حاصل ہو رہی ہیں۔" ختم شد
سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ
فتاوی نور علی الدرب (2/1215)
واللہ اعلم
ماخذ:
سماحۃ الشیخ عبد العزیز بن باز رحمہ اللہ، فتاوی نور علی الدرب (2/1215)