کیا میت کی تصویر اپنے موبائل فون یا میسنجر پر پس منظر کے طور پر لگانا جائز ہے؟
فوت شدگان کی تصویر موبائل میں پس منظر کے طور پر لگانا کیسا ہے؟
سوال: 148535
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
کمپیوٹر اور موبائل وغیرہ میں موجود تصاویر اور ویڈیوز کا حکم کاغذ پر پرنٹ کی گئی تصویر جیسا نہیں ہے؛ کیونکہ یہ قائم دائم نہیں رہتیں، ہاں اگر انہیں پرنٹ کر لیا جائے تو ان کا حکم ٖفوٹوگرافی والی تصاویر کا ہو گا۔ اس بنا پر اگر موبائل میں تصویر محفوظ رکھی جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، بشرطیکہ اس میں کوئی اور حرام چیز نہ ہو، مثلاً: خواتین کی تصاویر ۔
اس بارے میں مزید کے لیے آپ سوال نمبر: (10326 ) کا جواب ملاحظہ کریں۔
موبائل میں تصویر محفوظ رکھنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اسے موبائل یا میسنجر کے پس منظر کے طور پر لگایا جائے؛ کیونکہ اس طرح میت کے بارے میں دکھ تازہ ہوتا رہے گا، یا اگر تصویر استاد یا مربی کی ہو تو پھر تعظیم میں مبالغہ ہو گا، پھر یہاں ایک حقیقی مشاہداتی چیز بھی پائی جاتی ہے کہ اس طرح صاحب تصویر کی بے حرمتی بھی ہو گی کہ موبائل کو دائیں بائیں انسان رکھ دیتا ہے، اسی طرح بیت الخلا میں بھی لے جاتا ہے۔
واللہ اعلم
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات