فرضى نماز كے بعد ماتھے پر ہاتھ ركھ كر ايك دعا پڑھى جاتى ہے، ميں اس كے متعلق حديث معلوم كرنا چاہتا ہوں كہ يہ كونسى حديث ميں وارد ہے ؟
فرضى نماز كے بعد ماتھے پر ہاتھ ركھ كر كوئى دعا كرنى سنت نہيں
سوال: 162985
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
اول:
احاديث نبويہ سے ثابت ہے كہ جب نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم فرضى نماز سے فارغ ہوتے تو تين بار استغفر اللہ كہتے اور پھر اللھم انت السلام و منك السلام تبارك يا ذا الجلال و الاكرام پڑھتے.
اور آيۃ الكرسى اور سورۃ الاخلاص اور سورۃ الفلق اور سورۃ الناس ايك بار پڑھتے، آپ تفصيل ديكھنے كے ليے سوال نمبر ( 104163 ) كے جواب كا مطالعہ كريں.
دوم:
تلاش كرنے كے باوجود تو ہميں كوئى ايسا دعا نہيں ملى جو سائل نے بيان كي ہے كہ فرضى نماز كے بعد ماتھے پر ہاتھ ركھ كر پڑھى جاتى ہے.
شيخ ابن باز رحمہ اللہ سے درج ذيل سوال دريافت كيا گيا:
كچھ لوگ نماز ختم ہونے كے بعد اپنے ماتھے پر ہاتھ ركھ كر كوئى دعا پڑھتے اور كہتے ہيں كہ يہ سنت ہے، كيا ان كى يہ بات صحيح ہے ؟
شيخ رحمہ اللہ كا جواب تھا:
" ہمارے علم كے مطابق تو اس بات كى كوئى اصل نہيں ہے كہ نماز ختم ہونے كے بعد ماتھے پر ہاتھ ركھ كر كوئى دعا پڑھنے كى كوئى اصل اور دليل نہيں ہے " انتہى
ماخوذ از: فتاوى نور على الدرب.
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب
متعلقہ جوابات