میں مسلمان لڑکی ہوں اور میرا تعارف ایک عیسائی لڑکے سے بذریعہ انٹرنیٹ ہوا ہے، اس نے مجھے بتلایا کہ وہ اسلام اس لیے قبول کرنا چاہتا ہے کہ مجھ سے شادی کر سکے، لیکن جب اس کے والد کو علم ہوا کہ وہ قرآن کریم پڑھنے لگا ہے، اور مسلمان علمائے کرام کے پاس جاتا ہے تو وہ غضب ناک ہو گیا اور اسے گھر سے بے دخل کر دیا، نیز اسے یونی ورسٹی سے بھی خارج کروا دیا، اب اس کے پاس رہنے کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
میں نے اسے کئی بار سمجھایا ہے کہ اسلام قبول کرنے کا اصل مقصد اتباع حق ہونا چاہیے، اللہ تعالی کے لیے اسلام قبول کرے؛ کسی انسان کے لیے اسلام قبول مت کرے، لیکن وہ میرے ساتھ ازدواجی بندھن میں منسلک ہونے پر اصرار کر رہا ہے، میں اس کے ساتھ شادی نہیں کر سکتی، اب مجھے خدشہ ہے کہ اگر میں نے اسے یہ کہہ دیا تو وہ اسلام سے دور ہو جائے گا اور اس کا گناہ مجھ پر ہو گا ، یعنی اس کے اسلام سے دور ہونے اور والد کے ساتھ تعلقات خراب ہونے کی وجہ میں بن چکی ہوں، اس کیفیت میں مجھے بتلائیں کہ میں کیا کروں؟