میں کچھ عرصہ قبل مسلمان ہو چکی ہوں اور میرے والدین کو اس کے بارے میں کچھ نہیں پتہ، اگر انہیں پتہ چل بھی گیا تو وہ میری یونیورسٹی کی تعلیم کے اخراجات سے ہاتھ اٹھا لیں گے؛ اس لیے میں نے کوشش کی ہے کہ معاملہ خفیہ ہی رہے۔ ہوا یوں کہ مجھے رمضان کے تیسرے دن یونیورسٹی کے پروگرام میں مجبوراً جانا پڑا، وہاں جا کر مجھے پتہ چلا کہ انہوں نے رات کے کھانے کا انتظام کیا ہوا ہے اور اس کا وقت بھی مغرب کی اذان سے ڈیڑھ گھنٹہ قبل تھا، اب مسئلہ یہ نہیں تھا کہ میں ان کے ساتھ نہ کھاؤں؛ مسئلہ یہ بنا کہ اسی پروگرام میں میرے والدین بھی شریک تھے اور مجھے ان کی شرکت کے بارے میں علم نہیں تھا؛ میں نے اس معاملے میں کچھ غور و خوض کیا تو مجھے خدشہ لاحق ہوا کہ انہیں میرے مسلمان ہونے کا علم نہ ہو جائے؛ کیونکہ میرے والدین دیکھ رہے تھے میں گزشتہ کچھ دنوں سے اسلام کے بہت قریب ہوں اور تین دن سے میں ان کے ساتھ کھا پی بھی نہیں رہی، اب اگر انہوں نے آج کے پروگرام میں بھی مجھے دیکھ لیا کہ میں یہاں بھی نہیں کھا پی رہی تو وہ یقینی طور پر جان لیتے کہ میں واقعی مسلمان ہو چکی ہوں، اور اگر انہیں اس بات کا علم ہو گیا تو اس کے نتائج بہت بھیانک ہو سکتے ہیں، اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ میں روزہ توڑ لیتی ہوں، تو میں نے روزہ توڑ لیا اور اللہ تعالی سے اپنے گناہ کی معافی بھی مانگی ہے۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا مجھ پر اس روزے کی قضا لازم ہو گی یا کفارہ ادا کرنا ضروری ہو گا۔