ايك شخص نے نماز ادا كى اور نماز كے بعد عضو تناسل پر مذى محسوس كى ايسا كئى بار ہوتا رہتا ہے، تو كيا وہ نماز دوبارہ ادا كرےگا ؟
اور اس كى طہارت نماز كس طرح ہوگى، اور اس كے ليے نماز باجماعت ادائيگى كا حكم كيا ہے، كيونكہ بغير شہوت ہى منى نكلتى رہتى ہے، اور پيشاب كے بعد بھى ايسا ہوتا ہے، اور وہ اپنے لباس كا كيا كرے ؟
بغير شہوت مذى نكلتى رہنا
سوال: 2075
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
مسلسل پيشاب كى بيمارى كى طرح يہ بھى ہميشہ وضوء قائم نہ رہنے والا شمار ہوگا، اس ليے اسے ہر نماز كے ليے وضوء كرنا ہوگا، كيونكہ مذى نواقض وضوء ہے، اس ليے كہ يہ سبيلين يعنى پيشاب اور پاخانہ والى جگہ ميں ايك جگہ سے خارج ہوتى ہے.
اگر دوران نماز اس كى مذى خارج ہو جائے تو وہ نماز نہيں لوٹائيگا اور نہ ہى نماز توڑے گا كيونكہ اس كے اختيار كے بغير مذى خارج ہوئى ہے اور نہ ہى اس سے اس كا لباس نجس ہوا ہے، جبكہ وہ نماز ميں ہو، ليكن اگر نماز كے بعد خارج ہو تو اسے دوسرى نماز كےوقت كے ليے نيا وضوء كرنا ہو گا، اور وہ بعد والى نماز كے ليے اپنا لباس بھى پاك صاف كريگا، اور انڈر وئير وغيرہ پہن كر اسے پھيلنے سے روكنے كى كوشش كرے، حتى كہ اس كا لباس گندا نہ ہو.
( اور ومقتدى كى طرح نماز باجماعت ادا كر سكتا ہے، ليكن اس حالت ميں لوگوں كى امامت نہيں كرا سكتا، كيونكہ اس كى طہارت ميں نقص ہے) اسے اپنا علاج كرانے كى كوشش كرنى چاہيے.
واللہ اعلم .
ماخذ:
من كتاب اللؤلؤ المكين من فتاوى ابن جبرين