میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ اسلامی مہینوں کی کون سی رات کوہم بستری کرنا جائز نہیں ؟ یہ قمری مہینوں کے اعتبار سے ، میں نے سنا ہے کہ مہینہ کے شروع میں چاند دیکھنے کی پہلی رات کو ( حدیث کے مطابق ) ہم بستری کرنا جائز نہیں توکیا اس کے علاوہ بھی کوئی اور رات ہے ؟
ہم بستری ( جماع ) کب حرام ہے
سوال: 20846
اللہ کی حمد، اور رسول اللہ اور ان کے پریوار پر سلام اور برکت ہو۔
آپ نے جوکچھ سنا ہے کہ مہینہ کی ابتداء میں چاند نظر آنے والی رات کوہم بستری کرنا جائز نہیں یہ سب غلط اوربے بنیاد ہے ، ہمیں اس کے بارہ میں کسی حدیث کا علم نہیں ، بلکہ مرد کے لیے جائز ہے کہ وہ کسی بھی وقت اپنی بیوی سے ہم بستری کرے ، صرف جب کہ وہ حج یا عمرہ کے احرام میں ہو یا پھر روزہ سے ہو تو اس حالت میں ہم بستری حرام ہے ۔
اور روزہ کے دوران بھی صرف دن کے وقت حرام ہے نہ کہ رات کو ، یا پھر عورت حیض یا نفاس کی حالت میں ہو توپھر بھی ہم بستری کرنا حرام ہے ۔
ذيل میں ہم چند ایک دلائل پیش کرتے ہیں :
اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :
حج کے مہینے مقرر ہیں ، اس لیے جوشخص ان میں حج لازم کرلے وہ اپنی بیوی سے میل ملاپ کرنے اورگناہ کرنے ، اورلڑائي جھگڑے کرنے سےبچتا رہے البقرۃ ( 197 ) ۔
اورایک دوسرے مقام پر کچھ اس طرح فرمایا :
روزے کی راتوں کواپنی بیویوں سے ملنا تمہارے لیے حلال کیا گيا ہے ، رہ تمہارا لباس ہیں اورتم ان کے لباس ہو البقرۃ ( 187 ) ۔
اورآیت میں رفث سے مراد بیوی سے ہم بستری ( جماع ) اوراس سے پہلے کرنے والے کام ہيں ۔
اورایک اورمقام پر کچھ اس طرح فرمایا :
آپ سے حیض کے بارہ میں سوال کرتے ہیں کہہ دیجۓ کہ وہ گندگی ہے ، حالت حيض میں عورتوں سے الگ رہو ، اورجب تک وہ پاک صاف نہ ہوجائيں ان کے قریب نہ جاؤ ، ہاں جب وہ پاک صاف ہوجائيں توان کے پاس جاؤ جہاں سے اللہ تعالی نے تمہیں اجازت دی ہے ، اللہ تعالی توبہ کرنے والوں اورپاک صاف رہنے والوں سے محبت فرماتا ہے البقرۃ ( 222 ) ۔
واللہ اعلم .
ماخذ:
الاسلام سوال و جواب